نارویجن شہزادی میتا مارت کی لٹریچر کو خاص اہمیت

نارویجن شہزادی میتا مارت نے کہا کہ میرے لیے یہ بات بہت خوشی کی حامل ہے کہ ناروے جیسے چھوٹے سے ملک میں اتنے ذیادہ مصنفین ہیں۔یہ مصنفین دوسرے علاقوں کے ادبی افراد کے لیے متاثرکن ہیں۔یہ بات انہوں نے ایک ادبی پروگرام میں تقریر کے دوران کہی۔
شہزادی نے ہاؤس آف لٹریچر اوسلو میں منگل کے روز ایک تقریب میں کہا کہ مجھے فخر ہے کہ میں بھی ان ادبی افراد کی جانب لوگوں کی توجہ مبذول کرنے کی کوشش میں شامل ہوں۔خواتین کے عالمی دن کے موقع پر منعقد ہونے والی یہ تقریب ایڈوانس نارویجن زبان کی مصنف خواتین کے لیے خاص اہمیت کی حامل تھی۔
انسانی زندگی میں ادب کی اپنی ہمیت ہوتی ہے۔خود میری زندگی میں شخصیت کی تعمیر میں ادب کا خاص کردار ہے۔انہوں نے ایڈوانس نارویجن زبان کے بارے میں بات کرتے ہوئے مادری زبان میں ادب کے فروغ کی اہمیت پر زور دیا۔لیکن انہوں نے شہزادی الیگزنڈرا کی انگلش میڈیم اسکول میں تعلیم کے گرد بننے والی سازشوں کا ذکر نہیں کیا۔میتا مارت کی بیٹی ایک ایسے انٹر نیشنل اسکول میں پڑہتی ہے جہاں یہ کہا گیا ہے کہ ان کے بچوں کو ایڈوانس نارویجن نہ پڑہائی جائے جبکہ شاہی محل سے یہ کہا گیا ہے کہ شاہی جوڑے کی خواہش ہے کہ ان کے بچے نارویجن میں تعلیم حاصل کریں۔
NTB/UFN

اپنا تبصرہ لکھیں