نارویجن شہزادی مارتھا لوئس کی پچاسویں سالگرہ

بدھ کے روز یعنی آج نارویجن شہزادی مارتھا کی پچاسویں سالگرہ ہے۔اس موقع پر ایک بیان میں شہزادی نے کہا کہ وہ اپنے دونوں والدین سے مماثلت رکھتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ انہیں وراثت میں اپنی والدہ کی پر اثر شخصیت اور والد کا مزاح ملا ہے۔
شہزادی لوئس کے دن کا آغاز بیڈ ٹی اور کیک سے ہوا۔وہ آج کے دن کام پر بھی جائیں گی جبکہ انکی انکی نئی کتاب کے ایک ہزار ایڈیشنزپر دستخط کیے جائیں گے۔ یہ کتاب اس ماہ کے آخر تک لانچ ہو گی۔کتاب کا عنوان ماڈرن اور کلاسیکل نٹ وئیر ہے۔
شہزادی لوئس بھی بیک وقت اپنی والدہ ملکہ سونیاء کی طرح کئی پراجیکٹس پر کام کر رہی ہیں لیکن ان کے خیال میں ان کی والدہ ان سے ذیادہ لائق ہیں۔شہزادی مارتھا لوئس اپنے بھائی شہزادہ ہاکون سے دو برس بڑی ہیں۔تاہم نارویجن قانون وراثت کے مطابق شہزادہ ہاکون ولی عہد ہیں اور اپنی والدہ ملکہ سونیاء کے بعد وہ بادشاہ بنیں گے۔یہ قانون وراثت سن دو ہزار نوے میں تبدیل کیا گیا تھا۔انہوں نے کہا کہ میری والدہ میری زندگی کی آئیڈیل خاتون ہیں ان کے پاس ابھی تک بہت سے پراجیکٹس ہیں جن پر وہ کام کر رہی ہیں وہ ایک پر جوش خاتون ہیں۔
وبائی مرض کی وجہ سے انہیں بھی کئی چیلنجز کا سامنا کرنا پڑا جس میں ایک یہ بھی ہے کہ وہ کئی ماہ سے اپنے امریکی جیون ساتھی Durek Verrett ڈیورک ویرٹ سے مل نہیں کسیں تاہم انہوں نے امید ظاہر کی کہ وہ جلد ہی آپس میں ملیں گے۔
پچھلے دنوں شہزادی نے ایک ٹی وی پروگرام میں بھی حصہ لیا جو کہ انکی ذاتی زندگی پر مبنی تھا۔انہوں نے کہا کہ وہ اس بات سے نالں ہے کہ انہیں ہمیشہ دوسروں کے حوالے سے پہچانا جاتا ہے جبکہ وہ یہ بتانا چاہتی تھیں کہ اصل میں وہ کون ہیں؟اور درحقیقت انکی زندگی کا مقصد کیا ہے؟
اکثریت نے ان سے اس سلسلے میں معذرت کی ہے جس میں پریس کے لوگ بھی شامل ہیں۔جس کے لیے وہ انکی شکر گزار ہیں۔
دو ہزار انیس میں ان کے سابقہ شوہر نے خود کشی کر لی تھی۔اس صورتحال کو انہوں نے بہت تحمل سے کنٹرول کیا۔اب مجھے پتہ ہے کہ میں ہر مشکل کا سامنا کر سکتی ہوں۔انہوں نے کہا کہ وہ اپنی زندگی کے پچاس برس مکمل ہونے پر خوشی کا اظہار کرتی ہیں۔
زنگی میں کچھ توازن آیا ہے۔یہ بہتر ہے کہ انسان پچاس برس کا ہو جائے اس سے کہ زندگی میں کچھ نہ و۔
NTB/UFN

اپنا تبصرہ لکھیں