مولانا اور تضادات  مختصر کہانی

مولانا اور تضادات مختصر کہانی

 

مولانا اور تضادات  مختصرکہانی

تحریر علیم فلکی جدہ

See full size image

سر، آج کے سارے اخبارات میں آپ کی کل کی تقریر کی سرخیاں ہیں۔۔۔۔اچھا؛ کس نے کیا لکھا ہے ؟ جی، صدائے حق نے لکھا کہ” جب تک امریکہ اسلامی سرحدوں سے باہر نہیں نکلے گا دنیا میں امن قائم نہیں ہوسکتا” ۔اچھا

اخبارجہاں نے لکھاکہ مولانا کا ایمان افروز خطاب۔  قوم کے نوجوانوں کیلئے کفن باندھہ کر نکل پڑنے کا وقت آچکا ہے۔ اب صرف جام شہادت ہی ہماری آخری منزل ہے۔ اچھا؛اور انسانیت نے تو خوب سرخی لگائی کہ “ہمارا اصلی جہاد صرف امریکہ کے خلاف ہے۔ امریکہ ہی ساری دنیا میں دہشت گردی کی پشت پناہی کررہا ہے”۔ اچھا؛ فون کی گھنٹی۔ ۔ ۔ ۔ دیکھنا کس کا  فون ہے۔جی سر، نیویارک سے آپ کے فرزند سلمان کا فون ہےہیلو ۔ ۔ ہیلو۔ ۔ ہاں سلمان۔۔۔ ۔  ۔ سلام علیکم ۔ ۔ کیسے ہو بیٹا ۔ ۔ ۔ اچھا، نیو جرسی پہنچ گئے ہو سلیمان کے پاس۔ ۔ ۔ ویری گڈ۔ ۔ ۔ اچھا۔  ۔ ۔  بچے تو ٹھیک ہیں نا۔ ۔ ۔ ۔ ہاں ہمیں بھی یاد آتی ہے ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔  ۔ ۔نئیں نئیں بیٹا واپس آنے کی بالکل مت سوچنا۔ یہاں حالات بالکل ٹھیک نہیں ہیں۔ اغوا، چوری، ڈاکہ، قتل کب کس وقت ہو جائیں کچھہ پتہ نہیں۔اللہ نے اتنے سکون کی جگہ پہنچا دیا ہے۔ الحمدلللہ۔ اسکا جتنا شکر کرو کم ہے۔ وہیں دونوں بھائی آرام سے رہو۔ ہم خودعید پر آکر مل لیں گے۔ ۔ ۔ ۔ اچھا ۔ ۔ ۔ ٹھیک ہے ۔ ۔ ۔ ۔ ضرور۔ ۔ ضرور۔ ۔ ۔ ۔ ۔خداحافظ

اپنا تبصرہ لکھیں