منگولیا سے کم عمر لڑکیوں کی ناروے میں اسمگلنگ

منگولیا سے اسکیٹنگ کیلیے ایک کوچ عورت نے کم عمر لڑکیوں کو جعلی شاناختی کارڈ کے ساتھ ناروے میں پناہ دلائی۔کم عمر لڑکیوں کی امگلنگ میں ایک سابقہ چی منگولین اسکیٹننگ چیمپئین ملوث تھی۔یہ عورت پولیس میں بھی رہ چکی ہے اور ناروے میں جعلی شاختی کارڈ کے ذریعے ایک جعلی ایڈرس کے ذریعے داخل ہوئی۔
نارویجن اخبار داگ بلادے نے یہ معلومات محکمہء امیگریشن اور محکمہء تحفظ اطفال سے اکٹھی کیں ہیں۔اخبار نے دعویٰ کیا ہے کہ اسے منگولیا میں اس کیس میں ملوث افراد کے بارے میں بھی علم ہے۔ایک انیس سالہ لڑکی نے بتیا کہ اسے ناروے میں ایک اسکیٹر کی حیثیت سے لایا گیا تھا حالانکہ اس نے کبھی اسکیٹنگ نہیں کی۔اسے بغیر تنخواہ کے ملازمت پر کروائی جاتی تھی۔اسے جس وقت یہاں لایا گیا تھا اسکی عمر پندرہ برس تھی۔اس وقت اس کے پاس ناروے کی نیشنلٹی ہے۔
اس سلسلے میں اطالوی ایمبیسی نے بھی تفتیش شروع کر دی ہے کیونکہ اس لڑکی کو اس ملک کی ایمبیسی واقع بیجنگ سے ایک اتھلیٹ کی حیثیت سے ویزہ جاری کیا گیا تھا۔انیس سالہ لڑکی کی ماں نے اعتراف کیا ہے کہ وہ لڑکیوں کے ویزے لگوانے میں مدد کیا کرتی تھی۔لیکن اس بات سسے لاعلم تھی کہ لڑکیوں سے اوسلو میں مفت بیگار لی جاتی ہے۔
نارویجن پولیس کے مطابق وہ عورت اور اسکیٹنگ ٹیمیں دونوں انسانی امگلنگ میں ملوث ہیں مگر ثبوت کی عدم دستیابی کی وجہ سے کیس خارج کر دیا گیا تھا۔
NTB/UFN

اپنا تبصرہ لکھیں