مقبوضہ کشمیر میں حالات کی تبدیلی تک بامعنی مذاکرات ناممکن ہیں: ترجمان دفتر خارجہ

مقبوضہ کشمیر میں حالات کی تبدیلی تک بامعنی مذاکرات ناممکن ہیں: ترجمان دفتر خارجہ

ترجمان دفتر خارجہ زاہد حفیظ چوہدری نے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں حالات تبدیل ہونے تک بھارت سے بامعنی مذاکرات ناممکن ہیں۔ کشمیریوں کی شمولیت کے بغیر مذاکرات نامکمل ہوں گے۔

نجی چینل دنیا نیوز کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ زاہد حفیظ چودھری نے ہفتہ وار میڈیا بریفنگ میں کہا ہے کہ پاکستان کا اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کا انتخاب جیتنا عالمی برادری کا ہم پر اعتماد ہے۔ اس کونسل کو بھارتی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو بے نقاب کرنے کے لیے استعمال کیا جائے گا۔ زاہد حفیظ چودھری نے مطالبہ کیا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں آبادی کاتناسب بدلنے کی کوششیں فوری روکے۔ بھارت کا 18 لاکھ جعلی ڈومیسائل جاری کرنا عالمی قرارداوں کی خلاف ورزی ہے۔ کشمیریوں کی شمولیت کے بغیر مذاکرات نامکمل ہوں گے۔ عالمی برادری کو بارہا بھارت کی پاکستان میں ریاستی دہشت گردی سے آگاہ کیا۔ان کا کہنا تھا کہ بھارت نے خود ساختہ گھیراو¿ اور تلاشی آپریشنز میں 6 مزید کشمیریوں کو شہید کردیا ہے۔ کشمیریوں کے قتل عام، گرفتاریوں اور مظالم سے بھارت اپنے عزائم میں کامیاب نہیں ہو سکتا۔ عالمی برادری کشمیر میں مظالم اور جنگی جرائم پر بھارت کو احتساب کے کٹہرے میں لائے۔ 14 اکتوبر کو سیز فائرمعاہدے کی بھارت کی خلاف ورزی سے دو شہری زخمی ہوئے۔انہوں نے کہا کہ کمانڈر کلبھوشن یادیو پر بھارتی مطالبات اور بیانات بے بنیاد ہیں۔ ہم نے بھارت کو تیسری قونصلر رسائی فراہمی کی پیشکش بھی کی۔ کلبھوشن کیس میں بھارت کو موثر نظر ثانی اور انصاف پاکستانی عدالت سے ہی ملنا ہے۔ بھارت کے لیے ضروری ہے کہ وہ پاکستانی عدالتوں سے تعاون کرے۔

ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان نے ہمیشہ کہاہے کہ افغان مسئلے کا کوئی فوجی حل نہیں اور ہمیشہ امن عمل کی حمایت کی۔ امن عمل کامیاب بنانے کے لیے تمام شراکت داروں سے بات ضروری ہے۔زاہد حفیظ چودھری نے ایک بار پھر بھارتی وزیر دفاع کے بے بنیاد بیان کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ بھارت علاقائی امن واستحکام کو نقصان پہنچانے والی زبان استعمال نہ کرے۔

خیال رہے دو روز قبل معاون خصوصی برائے قومی سلامتی معید یوسف نے کہا بھارتی نیوز ویب سائیٹ کو انٹریو دیتے ہوئے کہا تھا کہ بھارت نے مذاکرات کی پیشکش کی ہے۔

اپنا تبصرہ لکھیں