مسلمانوں کی مخالفت کی وجہ سے ملازمت سے برطرفی

اوسلو میںایک تربیتی ادارے کے انسٹرکٹر اور استاد کو مسلمانوں کے خلاف مظاہرے میں حصہ لینے کی وجہ سے اپنی ملازمت سے ہاتھ دھونا پڑے۔تفصیل کے مطابق تربیتی ادارے کے انسٹرکٹر ہرمانسن Hermansen نے اوسلو میں تارکین وطن مسلمانوں کے خلاف ہونے والے مظاہروں میں دو مرتبہ شر کت کی ۔ ٹی وی چینل ٹو کے مطابق ہر مانسن Hermansen کو اپنے ادارے کی جانب سے یہ پیغام ملا کہ ادارے کو اب اس کی ضرورت نہیں ہے۔
ہر مانسن ادارے میں فلاح و بہبود کے مضمون میں ٹریننگ دیتا تھا ۔جبکہ ادارے کے سربراہ کے مطابق مسلمانوں کے خلاف مظاہرے میں شرکت کی حرکت اس کی ڈیوٹی کے منافی ہے اس لیے اسے ملازمت سے فارغ کر دیاگیا۔ہرمانسن نے ادارے کے اس فیصلے سے اختلاف کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس سال ادارے سے آمدن کی توقع کر رہاتھا۔اس نے ایک ایسی تنظیم میں حصہ لیاہے جو کہ یورپ کی وفادار اور مسلمانوں کے خلاف ہے۔ا س تنظیم کا آغاز پچھلے برس جرمنی سے ہوا تھا۔اب تک اس کے تحت اوسلو میں دو مظاہرے ہو چکے ہیں۔ ہرمانسن ملازمت سے برطرفی کے بعد سے بیماری کی چھٹی پہ چلا گیا ہے۔
NTB/ UFN

اپنا تبصرہ لکھیں