مذہبی تارکین وطن فلاحی سرگرمیوں میں ذیادہ فعال

مذہب سے لگاؤ رکھنے والے تارکین وطن ناروے میں ایسے افراد سے ذیادہ فلاحی سرگرمیوں میں حصہ لیتے ہیں جو کہ مذہبی نہیں ہیں۔یہ بات ایک حالیہ سروے رپورٹ میں بتاائی گئی ہے جو کہ قومی شعبہء اعدادو شمار نے جاری کی ہے۔
رپورٹ کے مطابق عام طور پر تارکین وطن بہت کم فلاحی کاموں میں حصہ لیتے ہیں۔لیکن ایسے افراد جو مزۃبی تنظیموں کی سرگرمیوں میں حصہ لیتے ہیں وہی سیکولر تنظیموں میں بھی شامل ہوتے ہیں ایسے افراد تیرہ فیصد ہیں جبکہ کرسچن تارکین وطن بہت کم فلاحی تنظیموں میں حصہ لیتے ہیں جو کہ نو فیصد تک ہیں۔اس رورٹمیں اس بات کی بھی نشاندہی کی گئی ہے کہ مذہبی سرگرمیوں میں حصہ لینے والے افراد دوسروں کی نسبت ذیادہ قابل اعتبار ہوتے ہیں۔
لیکن خود تارکین وطن دوسروں پر عام شہریوں کی نسبت کم اعتبار کرتے ہیں۔اس لیے بائیس فیصد تارکین وطن اپنے ہم وطنوں پر کم اعتبارکرتے ہیں۔
NTB/UFN

اپنا تبصرہ لکھیں