محققین نے حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے دور میں ڈوبنے والا بحری جہاز ڈھونڈ نکالا، اس میں کیا کچھ تھا؟ حیران کن تفصیلات سامنے آگئیں

محققین نے حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے دور میں ڈوبنے والا بحری جہاز ڈھونڈ نکالا، اس میں کیا کچھ تھا؟ حیران کن تفصیلات سامنے آگئیں

بحیرہ روم سے حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے زمانے کے ایک رومن بحری جہاز کی باقیات ملی ہیں۔ 34 میٹر لمبے اس بحری جہاز کو سولر ٹیکنالوجی کی مدد سے ڈھونڈا گیا ہے ، یہ یونانی جزیرے کیفالونیا کے قریب ڈوبا ہوا تھا۔

پطرس یونیورسٹی کے ڈاکٹر جارج فرینٹن کا کہنا ہے کہ جہاز کا ملبہ ایک صدی قبل میسح اور پہلی صدی عیسوی کا ہے، یہ جہاز آدھا سمندر کی تہہ میں ریت میں ڈھکا ہوا ہے ، اگلی بار ہم جائیں گے تو اس کا باقی حصہ بھی ڈھونڈ لیں گے۔

رطانوی میڈیا کے مطابق اس جہاز کے ملبے سے 6 ہزار جگ اور گھڑے ملے ہیں جو شراب اور کھانا ذخیرہ کرنے کیلئے استعمال کیے جاتے تھے۔ ان جگوں میں ممکنہ طور پر زیتون کا تیل اور اناج بھرا گیا تھا، اس دور میں رومن اور یونانی دونوں ہی اس کام کیلئے جگ استعمال کیا کرتے تھے۔

تاریخ دانوں کا ماننا ہے کہ یہ اس وقت کا سب سے بڑا کارگو جہاز تھا جس کی لمبائی عام جہازوں سے دوگنا زیادہ ہے، جہاز کا ملبہ سمندر کی تہہ میں 60 میٹر نیچے ملا ہے ، ماہرین اس بات کا جائزہ لے رہیں کہ جہاز کے ملبے کو سمندر سے باہر نکال کر سطح پر کیسے لایا جائے۔

اپنا تبصرہ لکھیں