ماریشس میں اردو زبان و ادب‘‘ دستاویزی حیثیت کی حامل کتاب:پروفیسر خواجہ اکرام الدین س

’’ماریشس میں اردو زبان و ادب‘‘ دستاویزی حیثیت کی حامل کتاب:پروفیسر خواجہ اکرام الدین
سابق نائب صدر جمہوریہ ماریشس جناب عبدالرؤف بندھن اور عنایت حسین عیدن ؔ کے ہاتھوں رسم رونمائی
آ ج یہاں ورلڈ اردو ایسوسی ایشن اور ہندوستانی زبانوں کا مرکز جواہر لال نہرو یونیورسٹی کی جانب سے محمد ثناء اللہ کی کتاب’’ماریشس میں اردو زبان و ادب‘‘ کی تقریب رونمائی ماریشس کے سابق نائب صدر جمہوریہ عزت مآب عالی جناب عبدالرؤف بندھن اور ان کی اہلیہ اسما بندھن کے ہاتھوں عمل میں آئی۔ واضح رہے کہ عبدالرؤف بندھن صاحب تقریبا پچاس سال پہلے ہندوستان کے دورے پر آئے تھے اس کے بعد یہ دوسرا موقع ہے جب وہ ہندوستان تشریف لائے اور پہلی بار ہندوستان کی کسی یونیورسٹی کا دورہ کیا ۔ یہ جواہر لال نہرویونیورسٹی اور’ ہندوستانی زبانوں کا مرکز ‘کے لیے اعزاز کی بات ہے۔ انھوں نے اپنے خطاب میں ماریشس میں اردو زبان وادب کے حوالے سے اپنے تجربات وخیالات کا اظہار کیا اورجواہر لال نہرو یونیورسٹی کو دیکھ کر مسرت کا اظہار کیاساتھ ہی ساتھ اس کتاب کے مصنف کو مبارکباد پیش کی۔
محمد ثناء اللہ نہایت سنجیدہ ریسرچ اسکالر اور ورلڈ اردو ایسوسی ایشن کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر ہیں انھوں نے نہایت تنقیدی و تحقیقی انداز میں ماریشس میں اردو زبان وادب کا جائزہ لیا ہے۔ ان کی یہ کتاب ماریشس میں اردو زبان وادب کے حوالے سے دستاویزی حیثیت کی حامل ہے۔ پروفیسر انورپاشا کی صدارت میں یہ پروگرام نہایت ہی کامیابی کے ساتھ انجام پذیر ہوا۔ اس موقع پر ماریشس میں اردو کے بنیاد گزار جناب عنایت حسین عیدن اور ان کی اہلیہ محترمہ ریحانہ عیدن ، پروفیسر انور پاشا سابق چیئر پرسن ہندوستانی زبانوں کا مرکز، پروفیسر خواجہ اکرام الدین، ڈاکٹر توحید خان ، ڈاکٹر شفیع ایوب اور ڈاکٹر شیو پرکاش وغیرہ کے علاوہ کثیر تعداد میں ریسرچ اسکالرز موجود تھے۔

اپنا تبصرہ لکھیں