لوگ کیسے سوچتےہیں؟‎

یکم جولائی 2015 کوامریکی ریاست کیلیفورنیا کے شہر سان فرانسسکومیں منققدہ آن لائن چَیٹ فورم میں عالمی شہرت یافتہ ماہر طبیعیات اسٹیفن نے فیس بک کے شریک بانی زوکربرگ سے پوچھا تھا کہ آیا ان کے ذہن میں سائنس سے متعلق کوئی ایسا سوال ہے، جس کے جواب کی تلاش کے وہ خواہش مند ہوں۔ اس پر مارک زوکربرگ نے لکھا، ’’میری سب سے زیادہ دلچسپی انسانوں سے متعلق سوالات میں ہے۔‘‘ پھر زوکربرگ نے اس فیس بک بحث کے دوران مختلف موضوعات کی ایک ایسی فہرست بھی لکھ دی، جس میں دماغ کی کارکردگی اور لافانیت یا ابدیت جیسے موضوعات بھی شامل تھے۔

مارک زوکربرگ نے اسٹیفن ہاکنگ کو لکھا، ’’میں یہ جاننے کے لیے بڑا متجسس ہوں کہ آیا ریاضی کا کوئی ایسا بنیادی قانون موجود ہے، جس کی مدد سے انسانوں کے سماجی رشتوں کی وضاحت کی جا سکے اور جو یہ سمجھنے میں مدد دے سکے کہ ہم ان خیالات کے مابین توازن کیسے قائم کرتے ہیں کہ کوئی انسان کسی دوسرے انسان یا شے کو اگر اہمیت دیتا ہے تو کیوں اور کیسے؟‘‘ اس پر اسٹیفن ہاکنگ نے کہا، ’’میں شرط لگا سکتا ہوں کہ ایسا کوئی نہ کوئی فارمولا ہے۔

اسی فورم میں زوکربرگ سے جب یہ پوچھا گیا کہ ان کے نزدیک خوشی کی تعریف کیا ہے، تو انہوں نے کہا، ’’بہت سے لوگ خوشی کو تفریح کے ساتھ گڈ مڈ کر دیتے ہیں۔ وہ سب کچھ جس پر آپ کا یقین ہو، آپ وہ سب کچھ ایسے لوگوں کے ساتھ مل کر کریں، جنہیں آپ چاہتے ہوں، یہی خوشی ہے۔‘‘

اس آن لائن فورم میں ہالی وُڈ کے سٹار اداکار، باڈی بلڈنگ کے سابقہ عالمی چیمپئن اور کیلیفورنیا کے سابق گورنر آرنلڈ شوارزنیگر بھی شامل تھے۔

انہوں نے مارک زوکربرگ سے پوچھا، ’’آپ کرہء ارض کے مصروف ترین انسانوں میں سے ایک ہوں گے۔ آج کی نوجوان نسل خود کو پاپائے روم کی نسبت شاید آپ کے زیادہ قریب محسوس کرتی ہو گی۔ آپ ورزش کے لیے اگر کوئی وقت نکال پاتے ہیں تو کتنا اور کس طرح؟‘‘

اس پر فیس بک کے شریک بانی نے اپنے جواب میں لکھا، ’’میں ہر ہفتے کم از کم تین مرتبہ جسمانی ورزش کے لیے وقت نکال لیتا ہوں۔ زیادہ تر صبح کے وقت۔ میں جب بھی جاگنگ کے لیے جاتا ہوں، اپنے کتے کو
اپنا تبصرہ لکھیں