فیڈل کاسترو سابقہ نارویجن وزیر اعظم پر برہم

کیوبا کے سابقہ سدر فیڈل کاسترو نے ناروے کے سابق وزیر اعظم جین استاتن برگ پر شدید نقطہ چینی کی ۔ کاسترو نے جین کی روسی طاقت کے خاتمے کی خواہش پر بر ہمی کا اظہار کیا ہے۔جین استاتن برگ نے حال ہی میں نیٹو کے سربراہ کی حیثیت سے اپنا عہدہ سنبھالا ہے۔کاسترو نے ان کے اس منصوبے پر نقطہ چینی کی ہے کہ روس کے خاتمے کے لیے جنگ کی جائے۔
فیڈل کاسترو نے ایک کمیونسٹ اخبار میں جین استاتن برگ کے بارے میں ریمارکس لکھتے ہوئے کہا کہ میں نے نیتو کے نئے جنرل سیکرٹری کی تقریر سنی اور روس کے خلا ف اس کے چہرے پر نفرت دیکھی۔
اتھاسی سالہ کاسترو نے کہا کہ کہ کیا یہ روسی فیدریشن کو قتل کرنے کی کوشش نہیں ہے۔فیڈل کاسترو کیوبا ک میں پچاس سال تک ایک ڈکٹیٹر حکمران رہے۔اس کے بعد انہوں نے یہ حکومت اپنے چھوٹے بھائی کو سن دو ہزار آٹھ میں منتقل کر دی۔
جین اسٹاٹن برگ نے پچھلے ہفتے روسس ے انسانی حقوق کی پامالی پر احتجاج کیا تھا ۔جو کہ روس یوکرائن کی تحریک کو کچلنے کے لیے کر رہا ہے۔استاتن برگ نے کہا کہ روس مسلسل بین القوامی انسانی حقوق کی خلاف ورزی کر ہا ہے۔انہوں نے روس کو اپنا رویہ تبدیل کرنے کا کہا۔یہ بات انہوں نے نیٹو کے جنرل سیکرٹری کی حیثیت سے پہلی نیوز کانفرنس میں کہی۔ انہوں نے کہا کہ روس سے علاقے کے امن کو
خطرہ ہے جس کی وہ اجازت نہیں دے سکتے جبکہ کاسترو نے نیٹو کو اسلامی انتہا پسند تنظیم سے تشبیہ دی ہے۔
NTB/UFN

اپنا تبصرہ لکھیں