فرمان نبوی فکر آخرت کے متعلق

غنیمت سمجھ زندگی کی بہار
آنا نہ ہو گا یہاں بار بار
حضرت عثمان غنی سے روائیت ہے کہ رسول اللہ صل اللہ و علیہ و آلہ وسلم نے فرمایا کہ بندہء مومن جس نے اپنی زندگی احکام شرع کے تابع ہو کر تقویٰ کے ساتھ گزاری ہو جب چالیس سال کی عمر کوپہنچ جاتا ہے اللہ تعالیٰ اسکا حساب آسان فرما دیتے ہیںاور جب ساٹھ سال کی عمر کو پہنچے تو اسے اپنی طرف رجوع و عنابت نصیب فرما دیتے ہیں اور جب ستر سال کی عمر کو پہنچے تو تمام آسمان والے اس سے محبت کرنے لگتے ہیں۔اور جب اسّی سال کو پہنچتا ہے تو اللہ تعالیٰ اس کے حسنات کو قائم کر دیتے ہیں اور سئیات کو مٹا دیتے ہیں اور جب نوے سال کی عمر کا ہو جائے تو اللہ تعالیٰ اس کے سب اگلے پچھلے گناہ معاف فرما دیتے ہیںاور اس کو اپنے اہل بیت کے متعلق شفاعت کرنے کا حق دے دیتے ہیںاور آسمان میں اس کے نام کے ساتھ لکھ دیا جاتا ہے کہ یہ اسیر اللہ فی الارض ہے۔یعنی زمین میں اللہ کی طرف سے قیدی ہے۔
اقتساب آخرت کا خزانہ
بشکریہ مسجد رحمانی
شی

اپنا تبصرہ لکھیں