سماجی امور کے وزیر تھور بیورن کا کہنا ہے کہ ایسے طلباء جو دوسرے طلباء پر آوازیں کستے ہیں یا انہیں تنگ کرتے ہیں انہیں خود ہی دوسرے اسکولوں میں بھیج دینا چاہیے۔ابھی تک اس سلسلے میں کوئی واضع قانون موجود نہیں ہے۔تاہم اساتذہ نے اس تجویز کی مخالفت کی ہے۔ہر سال ناروے کے اسکولوں میں ستر ہزار کے قریب طلباء اس مسئلے کا شکار ہوتے ہیں اس مو ضوع پر کئی پراجیکٹ کام کر رہے ہیں۔نارویجن اخبار ڈاگ کے مطابق ضرورت اس بات کی ے کہ بچوں کو کسی کو تنگ کرنے کا موقع نہ دیا جائے۔
NTB/UFN
کمینٹس اور تبصرے
Hosla afzai ka bohot shukriya Shahla ji.
ارے واہ 👏👏 کمال کر دیا آپ نے باقی احوال جاننے کے لیے اگلے حصے کا انتظار رہے گا
بہت اچھی پوسٹ ہے
کرونا وائرس بہت تیزی سے پھیل رہا ہے۔
طلباء کا اسکول تبدیل کرنے کی تجویز
اشتہار
ہمارا فیس بک پیج
موسم کی صورت حال
More forecasts: Weather Johannesburg 14 days
نماز کے اوقات
واہ جناب کیا خوبصورت کلام ہے مگر شاعر کا نام ندارد یہ ذیادتی ہے کیا خوبصورت شعر ہے جمود توڑا…
Hosla afzai ka bohot shukriya Shahla ji.
ارے واہ 👏👏 کمال کر دیا آپ نے باقی احوال جاننے کے لیے اگلے حصے کا انتظار رہے گا
بہت اچھی پوسٹ ہے
کرونا وائرس بہت تیزی سے پھیل رہا ہے۔
واہ جناب کیا خوبصورت کلام ہے مگر شاعر کا نام ندارد یہ ذیادتی ہے کیا خوبصورت شعر ہے جمود توڑا…