شعری مجموعے ”سحر تک دیپ جلنا ہے” کی تقریب رونمائی اور محفل مشاعرہ

piccارم ہاشمی
6دسمبر 2014 بروز ہفتہ گورنمنٹ کالج برائے خواتین میانوالی میں پروفیسر رابعہ بتول کے شعری مجموعے ”سحر تک دیپ جلنا ہے” کی تقریب رونمائی اور جگنو انٹرنیشنل کی روح رواں ایم زیڈ کنول کے اعزاز میں محفل مشاعرہ کا انعقاد ہوا۔ صدارت کے منصب پر کہنہ مشق شاعرہ اور حلقہ ء ارباب سخن کی چیئر پرسن ڈاکٹر لبنیٰ آصف متمکن تھیں۔ جبکہ مہمان خصوصی معروف شاعرہ،ادیبہ،مدیرہ،مقررہ ،ریسرچ سکالراور علمی و ادبی تنظیم جگنو انٹرنیشنل کی چیف ایگزیکٹو ایم زید کنول تھیں۔مہمان اعزاز ہر دلعزیز پروفیسر،ناول نگارہ،شاعرہ اور محققہ آر کے نیازی اور معروف ڈاکٹر ،سوشل ورکراور چیف ایڈیٹر سوجھلا ٹائمز ڈاکٹر عالیہ قیصر تھیں۔ تقریب کا آغاز تلاوت کلام پاک سے ہوا۔ ابتدائی کلمات پروفیسر عائشہ صدیقہ نے ادا کئے۔ نظامت کے فرائض ارم ہاشمی نے سر انجام دئے۔کتاب کی رسم اجراء پرنسپل محترمہ فتح گل نے کی۔تقریب کی مقررین میںمحترمہ بینش فاطمہ ، پروفیسر آر کے نیازی،پروفیسرعائشہ صدیقہ، پروفیسرصغریٰٰ سنبل،فہمیدہ نیازی،بلقیس خان اور ڈاکٹر لبنیٰ آصف ،ایم زیڈ کنول کے نام شامل ہیں ۔صدر مجلس ڈاکٹر لبنیٰ آصف نے پروفیسر رابعہ بتول کو پہلے شعری مجموعے کی اشاعت پر مبارکباد دی اوران کی شاعری پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ پروفیسر رابعہ سادہ لفظوں میں اپنی بات شعر میں کہنے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔ان کی شاعری میں زندگی کے تمام رنگوں کا احساس ملتا ہے۔مہمان خصوصی محترمہ ایم زیڈ کنول نے پروفیسر رابعہ کے شعری محاسن پر روشنی ڈالتے ہوئے ان کے فن کو سراہا۔ بعد ازاں مقررین نے پروفیسر رابعہ بتول کے شاعری پر اپنے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے انھیں دلی مبارکباد دی۔محترمہ رابعہ بتول نے تمام مقررین، تقریب میں شریک مہمانوں اور پروگرام کے انتظامات میں بھرپور تعاون پر کالج کے سٹاف اور تقریب کی منتظم اعلیٰ پرنسپل محترمہ فتح گل کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ یہ حوصلہ افزائی ان کے کام کو مزید جلا بخشے گی۔اور وہ اتنی خوبصورت تقریب سجانے پر تمام دوستوں کی نہایت شکرگزار ہیں۔
تقریب کا دوسرا حصہ ایم زیڈ کنول کے اعزاز میں محفل مشاعرہ پر مشتمل تھا۔شاعرات نے اپنا منتخب کلام پیش کر کے سامعین کے دل جیت لئے اور اس تقریب کو یادگار بنا دیا۔ہر شعر داد کے سائے میں سماعتوں تک پہنچ رہا تھا۔محفل مشاعرہ میں جن شاعرات نے کلام پیش کیا ان کے اسمائے گرامی یہ ہیں۔ایم زیڈ کنول،محترمہ آر کے نیازی،رابعہ بتول،بلقیس خان،صوفیہ بانو،فوزیہ رشید،بشیراں ریاض اور صدر مجلس ڈاکٹر لبنیٰ آصف ۔یہ محفل مشاعرہ دن دو بجے تک جاری رہی۔
شاعرات کے کلام سے منتخب اشعار نمونہ کے طور پر پیش ہیں۔
ایم زیڈ کنول
کشتیاں ساری میں جلا آئی
لے کے اپنی ہی ذات مٹھی میں
موت کی کہکشائیں سر پہ لئے
دیکھا رقص حیات مٹھی میں
ڈاکٹر لبنیٰ آصف
تخیل کے ترے سانچے میں اس دنیا نے ڈھلنا ہے
ہوا ہو تیز جتنی بھی سحر تک دیپ جلنا ہے
پروفیسر رابعہ بتول
قلم تجھ سے لفظوں کی خیرات مانگے
مرے رت جگوں کے یہ ثمرات مانگے
جو اشکوں کی صورت میں سیراب کر دے
دلِ مضطرب ایسی برسات مانگے
بلقیس خان
اس نے چھوڑا ہی نہیں مار دیا ہے مجھ کو
ہائے کیسی یہ مسیحا کی مسیحائی ہے
بشیراں ریاض
تمہارے سنگ رہنا ہے
اندھیرا ہے تو کیا غم ہے
سحر تک دیپ جلنا ہے

2 تبصرے ”شعری مجموعے ”سحر تک دیپ جلنا ہے” کی تقریب رونمائی اور محفل مشاعرہ

  1. ڈاکٹر لبنیٰ آصف
    تخیل کے ترے سانچے میں اس دنیا نے ڈھلنا ہے
    ہوا ہو تیز جتنی بھی سحر تک دیپ جلنا ہے

    Bht khoob

  2. بشیراں ریاض
    تمہارے سنگ رہنا ہے
    اندھیرا ہے تو کیا غم ہے
    سحر تک دیپ جلنا ہے

    Ye bhi bht khoob ha

اپنا تبصرہ لکھیں