شام میں قحط مگر مدد اتوار سے پہلے ممکن نہیں

شام کے شہر مادایا میں مقامی لوگ کھانا نہ ملنے کی وجہ سے قحط کا شکار ہیں۔اس شہر پر مقامی حکومت کا قبضہ ہے شہر میں ایک کلو چاول کی قیمت ایک ہزار آٹھ سوکراؤن کے مساوی ہے۔ نارویجن خبر رساں ایجنسی کے مطابق وہاں لوگ پتے ابال کر کھا رہے ہیں جبکہ گاؤں کے رہائشیوں نے بتای کہ انہوں نے بلیوں اور چوہوں کو پکڑ کر کھانا شروع کر دیا ہے۔حکومت نے اب شہریوں کی مدد کرنے کی حامی بھری ہے۔ان میں تین شہرہیں جہاں کھانے کی مدد ہنگامی طور پر مطلوب ہے اس سلسلے میں جب ریڈ کراس سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ یہ مدد اتوار سے پہلے نہیں پہنچ سکتی۔
خبر رساں ایجنسی اے ایف آر پی کے مطابق اکثر شہری یہاں سے ہجرت کر گئے ہیں۔علاقے میں فضا سے بمباری جاری ہے جب کہ زمین پرمتحارب گروپ جنگیں لڑ رہے ہیں۔اس وقت وہاں چالیس ہزار کے لگ بھگ افراد مدد کے طلبگار ہیں۔
یورپین یونین کے سربراہ نے کہا کہ وہاں امدادی کاروائیاں شروع کرنے کی اجازت کی وجہ سے کئی لوگوں کی مدد ہو جائے گی۔تاہم شام کے مسلہ کے حل کے لیے بین اقوامی ادارے کو مذاکرات کرنے چاہیءں۔اس سلسلے میں اقوام متحدہ کا اجلاس پچیس جنوری کو ہو گا۔
NTB/UFN

اپنا تبصرہ لکھیں