شادی کی تقریب میں مشکوک شخص کی داخلے کی کوشش، پولیس اہلکار نے جھپی ڈال کر اسے زبردستی روک لیا اور پھر اگلے ہی لمحے۔۔۔ وہ خبر جسے پڑھ کر آپ اس پولیس اہلکار کو سلیوٹ کرنے پر مجبور ہوجائیں گے

1

 کہتے ہیں کہ خود کش بمبار کو روکنا کسی طور ممکن نہیں ہوتا لیکن گاہے بہادری کی ایسی داستانیں بھی سامنے آتی ہیں کہ کوئی باہمت انسان ایسے وحشیوں کو بھی روک لیتا ہے۔ ایک ایسا ہی واقعہ افغانستان میں اس وقت پیش آیا جب شادی کی تقریب کی حفاظت پر مامور ایک پولیس اہلکار خطرے کو بھانپ کر ایک خود کش بمبار کے ساتھ لپٹ گیا اور پھر اگلے ہی لمحے دھماکہ ہو گیا۔
نیویارک ٹائمز کے مطابق اس بہادر پولیس اہلکار کا نام سید باسم پاشا ہے، جس نے اپنی جان قربان کر کے بہت سی جانیں بچا لیں۔ خودکش بمبار کو روکے جانے کے باوجود دھماکہ اس قدر شدید نوعیت کا تھا کہ آٹھ پولیس اہلکار او رچھ عام شہری اس واقعے میں جاں بحق ہوئے۔

پولیس کے ترجمان کاکہنا تھا کہ سید باسم نے حیرت انگیز بہادری کا ثبوت دیتے ہوئے خود کش بمبار کو اپنے بازﺅوں میں جکڑے رکھا۔ اگر حملہ آور تقریب میں داخل ہو جاتا ہے تو شاید اموات کی تعداد اتنی زیادہ ہوتی کہ جس کا تصور کرنا ممکن نہیں ۔
دوسروں کی زندگی بچانے کے لئے اپنی جان قربان کرنے والے پولیس اہلکار کے والد سید نظام آغا بھی پولیس افسرہیں۔ انہوں نے اپنے بیٹے کی قربانی پر فخر کا اظہار کرتے ہوئے کہا ”وہ بہت بہادر اور خوش مزاج نوجوان تھا۔ اس نے دو تعلیمی ڈگریاں حاصل کی تھیں، ایک ترکی سے اور ایک افغان پولیس اکیڈمی سے۔ مجھے اس بات پر فخر ہے کہ اس نے اپنی ذمہ داری کو پورا کیا، اور اس کے لئے اپنی جان پر کھیل گیا۔ مجھے فخر ہے کہ وہ اپنی جان کو خطرے میں ڈالتے ہوئے ہچکچایا نہیں۔ وہ ہم سب کے لئے قابل فخر مثال ہے۔“

اپنا تبصرہ لکھیں