سماجی نقب زنی۔ (سوشل ہیکنگ)

بسم اللہ الرحمن الرحیم

اردو داں طبقہ میں سیاسی ، دینی، ادبی اور تفریحی مضامین لکھنے والے قابل اور جید اصحاب قلم موجود ہیں لیکن تکنیکی موضوعات پر بہت کم ہی اردو میں لکھا گیا ہے اس فکر کے پیش نظر ناچیز نے اپنے ناقص علم کی روشنی میں اور کمزور قلم کی سعی سے ایک سلسلہ کی ابتدا کی ہے جو یقننا اس کمی کو تو پوری کرنے کے لائق نہیں لیکن ممکن ہے اس حقیر سی چنگاری سے کچھ ایسی مشعلیں جل جائیں جو اردو کے دامن کو مالا مال کردیں۔ اس بات کا تذکرہ بھی کرتا چلوں کہ میں نے حتی الامکان کوشش کی ہے کہ انگریزی اصطلاحات کو اردو ترجمہ کے ساتھ پیش کیا جاے تاکہ اردو کی اس مبیّنہ محرومی کی تلافی ہوسکے جو اردو دشمن طبقہ کے لیے نشانۂ ستم ہے۔ اب اہل علم حضرات فیصلہ کریں کہ یہ کوشش کتنی کامیاب ہے۔

سماجی نقب زنی۔ (سوشل ہیکنگ)
اگر میں آپ سے کہوں کہ مجھے اپنے ایمیل اکاونٹ کی کلید یا آپ کے بنک اکاونٹ کا نمبر دیں تو آپ یقیناًسوچیں گے کہ آیا اس شخص کا دماغ چل گیا ہے یا یہ مجھے کچھ زیادہ ہی سادہ لوح سمجھ رہا ہے اور آپ کا رویہ میرے تئیں اگلے ہی لمحے بدل جاے گا۔ لیکن یقین جانیے ہم میں سے بہت لوگ اس بات سے ناواقف ہیں کہ ہم انجانے میں اپنی بہت سی اہم اور شخصی راز کسی اور کو بخوشی فراہم کررہے ہیں ایک غیر مرئی ہاتھ جوآپ سے یہ معلومات آپکی رضا برغبت سے حاصل کررہاہے اس چوری کو انٹرنیٹ یا انفارمیشن ٹیکنالوجی کی دنیا میں میں سماجی نقب زنی ( سوشیل ہیکنگ) یا سوشل انجینیرنگ بھی کہا جاتا ہے جس کے شکار ان گنت لوگ ہرآن دنیا کے کسی نہ کسی کونے میں ہوتے رہتے ہیں انٹرنیٹ کے وجود سے گلوبل ولیج کے تصور سے جہاں بہت سے مثبت عوامل نے جنم لیا ہے وہیں دھوکہ بازوں ، نوسر بازوں اور چوروں جنکو دنیاے انٹرنٹ میں سماجی نقب زن (سوشل ہیکر)کہا جاتا ہے کے لیے بھی بہت سارے ایسے دروازے وا ہوئے ہیں جو ان کے لیے گھر بیٹھے کمائی کا باعث بن گئے ہیں۔
سماجی نقب زنی کا تعارف ویکی پیڈیا نے یوں کیا ہے کہ وہ مذموم منظم عمل جسکی مدد سے انسائی رویوں اور ردعمل کے نتیجہ سے پیدا شدہ حالات، الفاظ اور معلومات کا شخصی یا اجتماعی فائدے کے لیے استحصال۔ بلاشبہ اسوقت اس نقب زنی کا سب بڑا وسیلہ انٹرنیٹ جس میں ایمیل اور سماجی مواصلات (Social Media) ہے جس میں فیس بک ، واٹس اپ اور دیگر اس نوعیت کے بہت سے اسباب ہیں۔
طائرانہ جائزہ لیں سماجی نقب زنی کے مختلف طریقے ہیں لیکن ذیل میں ہم صرف ان اقسام کی بابت گفتگو کریں گے جو شخصی زمرے میں ماہرینِ انٹرنیٹ نے بیان کیے ہیں۔ ممکن ہے اور بھی ہوں جوں ابھی دنیا کے نظروں سے اوجھل ہیں اور سادہ لوح لوگ کسی نہ کسی طرح اسے کے چنگل میں اپنی لاعلمی اور لاپرواہی کے سبب گرفتار ہیں.راقم نے مختصرا اپنی سعی کی ہے کہ ہر قسم سے متعقلق اپنے ناقص علم کی روشنی میں ممکنہ تدابیر بھی ان اقسام کے ساتھ درج کردی ہیں۔ اہل علم اوراہل نظر حضرات کے لیے موثراقدامات کی گنجائش یقیناًہوگی۔ ماہرین انٹرنٹ کی عمیق تجزیہ نگاری کے مطابق ان سماجی نقب زنوں سے عام لوگوں میں آگاہی کے ذریعے سے اس ممکنہ قابو پایا جاسکتا ہے۔

۱۔ کچرے کی چھلنی(ڈمپسٹرڈائیونگ) : عموما لوگ اپنی فاضل اشیا جب کچرے دانوں کی نذر کرتے ہیں اور جب ایہ کچرا اجتماعی طور پر سائنسی طریقے سے تلف کردیے جانے کے لیے اکٹھا کیا جاتا ہے اس عمل کو ڈمپسٹرڈائیونگ کہا جاتا ہے اس عمل کے اس کچرے میں موجود کارآمد اشیا کو الگ کیا جاتا ہے تاکہ مزید فائدہ اٹھایا جاے۔ یہ عمل زیادہ منظم پیمانے پر آپ ترقی یافتہ ملکوں میں نظرآے گا۔ اس عمل کا منفی پہلو یہ ہے کہ اس کچرے میں پاے جانے والی مکمل تباہ شدہ یا نیم تباہ شدہ الکٹرونک اشیا جن میں کمپؤٹرکی ہارڈ درایؤز ، مختلف انواع کی الکڑانک چپس یا غیرمستعمل موبائل فون وغیرہ کی مدد سے سماجی نقب زن اپنے مطلب کی معلومات اخذکرنے کی ہرممکنہ کوشش کرتے ہیں۔

حفاظتی اقدام : جب کبھی ہم کسی الکٹرانک شہ جو ناقابل استعمال ہوچکی ہے اس کو قبل اس کے کچرے دان کی نذرکریں یہ بات ممکنہ بنائیں کہ اس سے کوئی بھی کسی قسم کا مواد حاصل نہ کرسکے۔

۲۔ شخصیت طرازی (رول پلے انگ) : فسوں بیانی ، کلام دلکش ، رحمدلی کے جذبات یا لالچ کیعکس سے ابھاری سے گئی شخصیت جس کسی مدد سے کسی بھی دوسرے شخص کے اعتماد حاصل کرلینا تاکہ اس سے مطلوبہ معلومات حاصل کی جاسکیں۔ یہ طریقہ سماجی نقب زنون میں بہت معروف ہے۔ دنیا میں بآسانی دولت کمانے کے خواب دیکھنے والے لوگ اس کا آسان شکار ہوتے ہیں عموما برقی ڈاک(ای میل) پیغام کے ذریعے سماجی نقب زن اپنے آپ کو یا تو کوئی مجبور ، قابل رحم یا کسی بیپناہ دولت مند شخصیت کے عکس میں میں پیش کرتا ہے اور برقی ڈاک( ایمیل) میں یاتو کسی کڑی( لنک) پر کلک کرنی کی درخواست ہوتی جس کے کھولے جانے پر کوئی مذموم سوفٹویر آپکے چالک فون ، چالک تختی یا شخصی کمپؤٹر پر نصب (انسٹال) کردیا جاتا( جو آپکی بہت سی معلومات جن میں برقی ڈاک کا کھاتہ اور اسکی حتی المکان تفصیلات ، بنک اکاونٹ نمبرسے متعلقہ معلومات جمع کرنے کی کوشش کرتا ہے) یا پھر آپ سے بنک اکاونٹ نمبرکی درخواست ہوتی ہے اور کبھی کبھار تو مالی مدد کی راست درخواست بھی کی جاتی ہے اور بعض اوقات کسی قریبی دوست کے نام سے آپ کے برقی ڈاک صندوق( میل باکس) میں برقی ڈاک( ایممیل) موجود ہوتا ہے تاکہ آپ اس پر اعتبار کرلیں۔

حفاظتی اقدام : اگر ایمیل بکس میں ایسا کوئی بھی ایمیل نظر آے جو آپ کے لیے اجنبی ہے تو کسی بھی صورت اس کو نہ کھولیں۔ عموما سارے ہی ایمل خدمات انجام دینے والی کمپنیاں اس بات کو ممکنہ بناتی ہیں کہ اس قسم کے ایمیل کی موذی برقی ڈاک (Spam) کی نشاندہی کردیتی ہیں۔

علاوہ ازیں بھی بہت سی طریقوں سے سماجی نقب زنی کی واردائیں بہت بڑے پیمانے پر انجام دی جارہیں یہاں تک اب اس میں حکومتیں بھی شامل ہیں جو اپنے دشمن ملکوں سے فوجی اور سائنسی راز چرانے کے لیے انٹرنیٹ ہیکنگ کو بیدریغ استعمال کرتی ہیں اور یہ بات صاف عیاں ہے دنیا میں جاری سرد جنگ میں ملوث بڑی قوتیں انٹرنٹ ہیکنگ کو بطور ہتھیار استعمال کررہی ہیں۔
اختتام سے قبل اس بات کا ذکر بے جا نہ ہوگا کہ ہم سے ہرکوئی یہ کوشش کرے کے سماجی مواصلات (Social Media) کے ذریعے ہونے والی کسی بھی گفتگو میں اس بات کا ازحد خیال رکھے کہ شخصی معلومات، تصاویر اور کوئی اہم بات نہ کی جاے اس کے لیے فون کا استعمال کسی حد تک محفوظ قرار دیا جاستکا ہے۔

مشعل ِ اردو کو، روشن ، شعلہ ۂ افکار دے
نسلِ نو کو عہدِ نو کا اب ملک ، ؔ اخبار د ے

ملکؔ محی الدین۔ ریاض

اپنا تبصرہ لکھیں