ستر بچوں کے خاندانوں کی استقبالیہ سینٹروں سے رہائشوں میں منتقلی

نارویجن قوانین میں پناہ گزینوں کے لیے مزید نرمی کی گئی ہے۔اس سلسے میں حکومت نے اڑتیس ملین کراؤن کی رقم ان خاندانوں کے لیے مخصوص کی ہے جو پچھلے کئی برسوں سے کیمپوں کے استقبالیہ مراکز میں مقیم ہیں۔خاص طور سے وہ خاندان جن میں چھوٹے بچے موجود ہیں۔یہ وہ خاندان ہیں جن کے پاس انکے شناختی کا غذات موجود نہیں ہیں ۔یہ اسی خاندان اور ستر بچے ہیں۔جنہیں حکومت اپنے ا خرا جات پر میونسپلٹی میں منتقل کرے گی۔اس طرح یہ بچے اسکولوں میں تعلیم حاصل کریں گے جبکہ والدین نارویجن زبان سیکھ کر مقامی معاشرے کا حصہ بنیں گے۔
وزارت انٹیگریشن اور تعلیم کے وزیر اور دائیں بازو کے لیڈر جان تھورے Jan Tore Sanner
نے نارویجن خبر رساں ایجنسی این آر کے سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ہو سکتا ہے کہ انکے ممالک میں انکے کاغذات حاصل کرنے ک لیے طویل انتظار کرنا پڑے اس لیے حکومت یہ سرخ فیتہ کاٹ رہی ہے تاکہ یہ خاندان نارویجن معاشرے میں معمول کی زندگی گزار سکیں۔
جبکہ بائیں بازو کی پارٹی لیڈر تھرینے نے ایک گفتگو میں کہا کہ نارویجن قوانین میں امیگریشن قوانین کی بہت گنجائش ہے ۔یہ خاندان جلد از جلد اپنے گھروں میں منتقل ہو کر زبان سیکیھیں گے اور ملازمتیں حاصل کر سکیں گے۔یہ بات معاشرے اور انٹیگریشن دونوں کے لیے بہت اچھی ہے۔
نیا تجدید شدہ بجٹ پندرہ مئی کو جاری کیا جائے گا۔
NTB/UFN

اپنا تبصرہ لکھیں