دوران سیاحت مختلف جانوروں کے حملے کے واقعات

ایک حالیہ رپورٹ کے مطابق مختلف ممالک میں نارویجن سیّاحوں پربلی چوہے کتے اور بندروں کے کاٹنے اور حملے کے واقعات کی اطلاعات ملی ہیں۔محکمہء سیّاحت کی انشورنس کمپنی اف کے انفارمیشن مینیجر Sigmund Clementz سگمند کے مطابق سیّاحوں کو جانوروں سے دو وجوہات کی بناء پر احتیاط کرنی چاہیے۔ایک تو اس وجہ سے کہ جانوروں کے کاٹنے سے انسانی جسم میں انفیکشن پھیل سکتا ہے دوسرے وہ کسی وقت بھی اپنا رویہ تبدیل کر سکتے ہیں کیونکہ جانور آخر جانور ہی ہوتا ہے۔
نارویجن سیاّحوں کو پچھلے چند ماہ کے دوران مختلف ممالک میں کتوں نے کاٹ لیا۔ان ممالک میں اسپین،روس،ہرزگونیابوسنیا،سری لنکا،تھائی لینڈ اور فرانس شامل ہیں۔
ایک نارویجن عورت کو اس وقت ایک چوہے نے کاٹ لیا جب وہ اسپین کے ایک ریسٹورنٹ میں کھانا کھا رہی تھی۔
جانوروں کے حملے کی احتیاطی تدابیر
یورپین سیاحتی کمپنی کے شعبہء انشورنس کی میڈیکل ایڈوائزر Line Sørbø لائن کے مطابق کسی بھی جانور کے حملے کی وجہ سے آنے والی چوٹ یا خراشوں کو فوری طور پر صاف کرنے کے بعدمتاثرہ شخص کو ہسپتال سے میڈیکل ٹریٹمنٹ کے لیے رجوع کرنا چاہیے۔

وہ ممالک جن میں خرگوش پائے جاتے ہیں وہاں خرگوش کے کاٹنے سے جسم میں تچنج کی بیماری ہو جاتی ہے۔اس سال کی ابتداء میں ایک نارویجن عورت کتے کے بچے کے کاٹنے سے ہونے والے تشنج کی وجہ سے جاں بحق ہو گئی۔تشنج کی بیماری کے جراثیم کاٹنے کی وجہ سے جانوروں کے جسم سے انسانی جسم میں منتقل ہو جاتے ہیں۔
NTB/UFN

اپنا تبصرہ لکھیں