دنیا کے وہ خفیہ ترین مقامات جو گوگل آپ کو نقشے پر نہیں دکھاتا، کون سی جگہیں ہیں جو چھپا کر رکھی جاتی ہیں؟ پہلی مرتبہ آپ بھی جانئے

دنیا کے وہ خفیہ ترین مقامات جو گوگل آپ کو نقشے پر نہیں دکھاتا، کون سی جگہیں ہیں جو چھپا کر رکھی جاتی ہیں؟ پہلی مرتبہ آپ بھی جانئے

 گوگل کے نقشے پر پوری دنیا کی تصاویر موجود ہیں لیکن بعض ایسی جگہیں ہیں جنہیں گوگل چھپا کر رکھتا ہے۔ ان جگہوں میں زیادہ تر فوجی تنصیبات کے علاقے شامل ہیں، تاہم کئی دیگر مقامات بھی چھپا کر رکھے جاتے ہیں۔ ان کی تفصیل درج ذیل ہے۔

پراسرار روسی مقام

یہ مقام سائبیریا میں ایگویکینوت شہر کے قریب واقع ہے۔ اس کے متعلق بتایا جاتا ہے کہ مبینہ طور پر یہ مقام سرد جنگ کے زمانے میں ایٹمی ہتھیاروں کی تیاری کے لیے استعمال کیا جاتا تھا۔

وولکر ایئربیس نیدرلینڈز

اس جگہ کے متعلق سابق ویزراعظم روڈ لوبرز اعتراف کر چکے ہیں کہ یہاں امریکہ کے 20سے زائد ایٹم بم رکھے گئے ہیں۔ یہ ایک فوجی اڈا ہے جس میں بنکرز بنے ہوئے ہیں اور ان بنکرز میں ایٹم بم رکھے ہوئے ہیں۔ یہ بی 61تھرمونیوکلیئر بم ہیں جو سردجنگ کے زمانے میں استعمال کرنے کے لیے امریکہ نے یہاں پہنچائے تھے۔ یہ ہیروشیما اور ناگاساکی پر گرائے گئے ایٹم بموں سے 4گنا زیادہ طاقتور ہیں۔

بیکر جھیل، کینیڈا

اس جگہ پر ایک روشنی کا مینار ہے جو خلاء میں سفر کے دوران نیوی گیشن کے لیے بنایا گیا ہے۔ ڈاکٹر رچرڈ بوائیلن کے مطابق یہ سیاہ رنگ کے تکونی مینار نما ایک ڈیوائس ہے جو ہماری گلیکسی کے ستاروں کے درمیان سفر کے لیے استعمال ہوتی ہے۔

کرنل سینڈرز، کے ایف سی

باقی مقامات تو حساس ہیں چنانچہ ان کے چھپانے کی وجہ سمجھ آتی ہے لیکن یہ حیران کن امر ہے کہ دنیا بھر میں کے ایف سی کی برانچز پر لگی کے ایف سی کے بانی کی تصاویر میں ان کا چہرہ بھی گوگل نے چھپا رکھا ہے۔ کے ایف سی کی دنیا بھر میں 19ہزار برانچز ہیں۔اس حوالے سے گوگل کا کہنا ہے کہ ’کے ایف سی کے بانی کا چہرہ اس لیے چھپایا جاتا ہے کیونکہ وہ حقیقی شخص ہیں اور کسی بھی حقیقی شخص کی شناخت گوگل کے نقشے پر ظاہر نہیں کی جاتی۔‘‘

بائبلون، عراق

گوگل نے اپنے نقشے پر عراق کے قدیم ترین شہر بائبلون کو بھی چھپا رکھا ہے۔ یہ شہر ایک وقت میں دنیا کے 7عجوبوں میں شمار کیا جاتا تھا۔

نارتھ سینٹینل آئی لینڈ

یہ ایک پراسرار جزیرہ ہے جس کا باقی دنیا سے کوئی رابطہ نہیں اور گوگل نے بھی اسے اپنے نقشے پر چھپا رکھا ہے۔ اس جزیرے پر رہنے والے انسان بیرونی دنیا کے انسانوں سے کوئی رابطہ نہیں رکھتے۔ جو بھی وہاں جانے کی کوشش کرتا ہے یہ لوگ اس پر تیروں سے حملہ کر دیتے ہیں۔ ایک بار ہیلی کاپٹر کے ذریعے کچھ لوگوں نے وہاں اترنے کی کوشش کی تو انہوں نے ہیلی کاپٹر پر بھی حملہ کر دیا۔ یہ جزیرہ بھارت کی حدود میں آتا ہے اور کئی لوگوں کے قتل ہونے کے بعد اب بھارتی حکومت نے اس جزیرے کے گرد تین میل کا علاقہ ممنوعہ قرار دے رکھا ہے تاکہ آئندہ کوئی شخص اس جزیرے پر بسنے والے خونخوار قبیلے کے ہاتھوں قتل نہ ہو۔

مارکولے نیوکلیئر سائٹ، فرانس

یہ فرانس کی ایٹامک انرجی سائٹ تھی جہاں 2011ء میں ایک دھماکہ ہوا تھا اور ایک شخص جاں بحق جبکہ چار زخمی ہو گئے تھے۔ اس سائٹ کو 1984ء سے بند کیا جا چکا ہے تاہم آج بھی اس جگہ پر لوگوں کو جانے کی اجازت نہیں ہے۔

اپنا تبصرہ لکھیں