دنیا کے سب سے بڑے اسلامی ملک میں خوفناک ترین قدرتی آفت، زمین پگھل گئی، ہزار سے زائد ہلاک

دنیا کے سب سے بڑے اسلامی ملک میں خوفناک ترین قدرتی آفت، زمین پگھل گئی، ہزار سے زائد ہلاک

دنیا کے سب سے بڑے اسلامی ملک انڈونیشیاءمیں گزشتہ دنوں ایک طرف سونامی اور زلزلے نے تباہی مچا دی اور دوسری طرف متاثرہ علاقے میں ایک ایسی خوفناک ترین قدرتی آفت نے شہریوں کا آ لیا کہ سن کر ہی آپ کے رونگٹے کھڑے ہو جائیں گے۔ میل آن لائن کے مطابق سونامی اور زلزلے کی زد میں آ کر انڈونیشیاءکا شہر پالو صفحہ ہستی سے مٹ گیا ہے۔ اس کے علاوہ وہاں زمین کے پگھل کر پانی بن جانے کی خوفناک آفت نے بھی سینکڑوں لوگوں کو موت کے گھاٹ اتار دیا ہے۔ ان قدرتی آفتوں سے مجموعی طور پر ہلاکتوں کی تعداد 1203تک پہنچ چکی ہے۔

رپورٹ کے مطابق زمین کے پانی بن کر پگھل جانے کا یہ حیران کن واقعہ ماہرین کے مطابق زلزلے کے باعث پیش آیا۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ ”ایسی نمی والی زمین جس کے انفرادی اجزاءکے درمیان پانی موجود ہو، جب اسے زلزلے کے جھٹکے ہلاتے ہیں تو اس زمین کے اجزاءپانی میں حل ہو جاتے ہیں اور ڈوب جاتے ہیں، جس سے ایسا منظر سامنے آتا ہے جیسے زمین ہی پگھل کر پانی بن گئی ہو۔زمین کے اجزاءمیں پانی کا دباﺅ انہیں باہم مضبوط رکھتا ہے تاہم زلزلے کے باعث یہ دباﺅ کم ہو جاتا ہے اور اجزاءایک دوسرے سے الگ ہو جاتے ہیں۔یہ بالکل ایسے ہی ہوتا ہے جیسے زمین میں ’سِنک ہولز‘ بنتے ہیں۔“

واضح رہے کہ انڈونیشاءمیں جمعہ کی شام آنے والے زلزلے کی شدت 7.5تھی۔ اسی زلزلے کی وجہ سے سمندری طوفان اٹھا اور اس کی لہریں 500میل فی گھنٹہ(تقریباً 804کلومیٹر فی گھنٹہ) کی رفتار سے پالو اور دیگر علاقوں سے ٹکرا گئیں اور انہیں تباہ و برباد کر ڈالا۔زمین کے پانی بن جانے کی وجہ سے اس علاقے میں امدادی ٹیموں کے لیے کام کرنا بھی انتہائی دشوار ثابت ہو رہا ہے کیونکہ وہاں ان کے بھی ڈوب جانے کا خدشہ درپیش ہے۔

اپنا تبصرہ لکھیں