دنیا کاآخری کونہ جہاں قیامت کی بڑی نشانی کا ظہور ہوگیا

1

قیامت کی بیان کردہ نشانیوں میں سے ایک یہ بھی ہے کہ مشرق و مغرب اور جزیرہ نمائے عرب میں زمین دھنس جائے گی اور یہ آثار دنیاکے آخری کونے یعنی یمل کے علاقے میں دیکھے گئے۔
اپنے ایک ویڈیو بیان میں سینئرصحافی ڈاکٹرشاہد مسعود نے بتایاکہ ”قطب شمالی کے نزدیک ترین روس میں سائبیریا کے انتہائی شمالی علاقہ جو یمل کہلاتا ہے اوریہاں درجہ حرارت منفی 90تک پہنچ جاتاہے ، یہ علاقہ دنیا کا اختتام بیان کیاجاتاہے ، یہاں دنیا میں قدرتی گیس کے سب سے بڑے ہیں جس کے باعث یہاں حالیہ برسوں میں گیس تلاش کرتی چند بڑی عالمی کمپنیوںنے ڈیرہ ڈالا لیکن یہاں کے اصل اور قدیم باشندے انتہائی مختصر تعداد میں دیگر دنیا سے مکمل طور پر الگ زندگی گزارنے کے عادی ہیں ،

جولائی 2014 ءمیں یہاں پرواز کرتے ہیلی کاپٹر ز کے پائلٹس اچانک پہنچ گئے جب انہوں اچانک زمین میں تیس میٹر چوڑا یک سوراخ دیکھا آس پاس کے علاقوں سے کئی سائنسدان وہاں پہنچنا شروع ہو ئے تو پتہ چلا کہ صرف یہی نہیں بلکہ ایسے کئی مقامات اس علاقے میں ہیں جہاں انتہائی پر اسرار انداز میں زمین اندر دھنسی ہوئی ہے، کسی نے دعویٰ کیا کہ شہاب ثاقب کے کچھ بھٹکتے ٹکڑے یہاں بھی گرے ہیں اور کچھ کا کہنا یہ تھا کہ زیر زمین گیسوں نے سطح کو بھرپور دباو کی وجہ سے اندر نگل لیا، زمین کے اچانک پھٹ جانے کو اور جو کچھ اس کے اوپر ہے اس کے اچانک اندر غائب ہو جانے کو عربی میں خسف کہتے ہیں ،زمانہ ماضی و حال میں ایسے کئی واقعات پیش آچکے ہیں جو قوت و حجم میں ایک دوسرے سے مختلف ہیں، آخر الزمان کی ایک بڑی نشانی تین مقامات پر خسف کا ہونا لیکن جن خصوف کا ذکر احادیث میں ملتا ہے ان کی خاص حیثیت ہو گی اور ان کی خبر آخری دور میں اچانک چاروں طرف پھیل جائے گی۔

2

حضرت حوزیفہ بن اسید غفاریؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ ہمارے پاس تشریف لائے جبکہ ہم قیامت کا ذکر کر رہے ہیں، رسول ﷺ نے فرمایا کہ تم کس چیز کا ذکر کر رہے ہو؟ ہم نے عرض کی کہ ہم قیامت کا ذکر کر رہے ہیں، آپﷺ نے فرمایا کہ یقینا قیامت اس وقت تک قائم نہیں ہو گی حتیٰ کہ اس سے پہلے دس نشانیاں دیکھ لو، پھر آپ ﷺنے ذکر کیا، دھواں، خروج و جال ، خروج وابہ ، سورج کا مغرب سے طلوع ہونا ، عیسیٰ ابن مریم کا نزول ، خروج یا جوج و ماجوج ، مشرق و مغرب اور جزیرہ نمائے عرب میں زمین کا دھنس جانا اور سب سے آخر میں جو علامت ظاہر ہو گی وہ یمن سے ایک آگ ہو گی جو لوگوں کو ان کے محشر یعنی شام کی طرف دھکیلتی ہوئی لے جائے گی۔

حضرت عبداللہ بن عمرؓ سے روایت ہے کہ رسول ﷺ نے فرمایا کہ ایک شخص تکبرانہ انداز میں اپنی چادر زمین پر گھسیٹتے ہوئے چل رہا تھا، اسے زمین میں دھنسا دیا گیا اور وہ اس میں قیامت تک دھنستا ہی چلا جائے گا

3

اپنا تبصرہ لکھیں