حج 2020 اور کورونا وائرس, رواں سال حج کی صورت میں ممکنہ طورپر کن لوگوں کو اجازت ہوگی اور اخراجات میں کتنا اضافہ متوقع ہے؟ خبر آگئی

حج 2020 اور کورونا وائرس, رواں سال حج کی صورت میں ممکنہ طورپر کن لوگوں کو اجازت ہوگی اور اخراجات میں کتنا اضافہ متوقع ہے؟ خبر آگئی

حج 2020ءمحدود اور علامتی ہونے کا امکان دنیا بھر سے حاجیوں کو بلانے کی بجائے حج مقامی سعودیوں تک محدود کرنے کا فیصلہ، پاکستان سے سرکاری سکیم کے حج کے امکانات بھی مخدوش 15دن بعد حج آپریشن شروع ہوناہے پاکستان سے صرف پرائیویٹ سکیم کے حج کا 50فیصد امکان باقی رہ گیا اگر سعودی عرب نے کسی ملک سے چند ہزار حاجیوں کو اجازت دی تو وہ ملک پاکستان ہو سکتا ہے ذرائع کا دعویٰ، سعودی ذرائع کا تصدیق سے انکار 15جون تک سعودی عرب حتمی فیصلہ کرے گا انتظار کیا جائے۔

سعودی عرب کی طرف سے VATٹیکس 5فیصد سے بڑھا کر 15فیصد کرنے کے بعد وزارت مذہبی امور کو حج 2020ءکے پیکیج کی رقم میں حج 2021ءکرنے کی تجویز بھی مشکل نظر آنے لگی، وفاقی وزیر مذہبی امور پیر نور الحق قادری نے ٹی وی پروگرام میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا تھا کہ سوچ رہے ہیں اگر سرکاری سکیم کا حج اس سال نہیں ہوتا تو رقم واپس نہ لینے والوں کو انہیں پیسوں میں اگلے سال حج کی سہولت دے دی جائے ”روزنامہ پاکستان“ کو معلوم ہوا تھا وزارت مذہبی امور نے وفاقی کابینہ کیلئے سفارشات تیار کی تھیں اس دوران سعودی عرب نے VATٹیکس 10فیصد بڑھا دیا ہے جس کی وجہ سے ائیر لائنز کی ٹکٹ اور دیگر اخراجات میں 50ہزار تک اضافہ متوقع ہے وزارت نے خاموشی اختیار کر لی ہے انڈیا کی طرف سے اپنے حاجیوں کو مکمل رقوم کی واپسی کے فیصلے کے بعد وزارت میں دوبارہ سر گرمیاں شروع ہو گئیں معلوم ہوا ہے۔

پاکستان سے بھی سرکاری سکیم کے 600سے زائدافراد حج پیکیج کی رقم واپس لے چکے ہیں کئی سو افراد معلومات حاصل کر رہے ہیں دینا بھر کی طرح سعودیہ میں بھی کرونا کی وباء  کم ہونے کی بجائے بڑھ رہی ہے رمضان کے بعد سے اب تک طواف تک شروع نہیں ہو سکا۔ منیٰ، عرفات، مزدلفہ میں تیاریاں کرفیو کی وجہ سے سست روی کا شکارہیں معلوم ہوا ہے خادم حرمین شریفین کے سامنے مختلف تجاویز پیش کی گئی تھیں جو حج آپریشن میں کم وقت کی وجہ سے ایک ایک کر کے ختم ہورہی ہیں۔ کہا جا رہا ہے یکم ذولقعدہ تک حتمی فیصلہ متوقع ہے دنیابھر سے یکم ذولقعدہ سے پہلے حاجی سعودی عرب آنا شروع ہو جاتے ہیں چائنہ کے حاجی تو 20شوال سے پہلے آجاتے ہیں حج 2020ءمیں دنیا بھر سے ہمیشہ کی طرع لاکھوں افراد کو بلانے کے امکانات ختم ہو گئے ہیں آخری تجویز ہے قریبی ممالک سے شارٹ حج کے 40فی صد حاجی بلا لیے جائیں ان کیلئے جاری کیا گیا ایس او پیز قابل عمل نظر نہیں آرہا ہے حتمی فیصلہ خادم حرمین شریفین نے کرنا ہے حج میں کتنے افراد شریک ہوں گے کہا ں کہاں سے ہوں گے ہر آنے والے دن میں امکانات کم ہو رہے ہیں ۔

ذرائع نے دعویٰ کیا ہے حج 2020ءسعودی عرب کے مقامی افراد تک محدود ہو گا کیونکہ سعودی افراد منیٰ میں نہیں ٹھرتے براہ راست عرفات جاتے ہیں خطبہ سن کر واپس آجاتے ہیں سعودی ذرائع تصدیق نہیں کر رہے۔ دلچسپ بات یہ ہے سعودی ائیر لائنز نے 15جولائی تک کی تمام حج فلائٹس کینسل کر دی ہیں۔ ہوپ کے ذرائع یقین کے ساتھ دعویٰ کر رہے ہیں پاکستان سے اس سال صرف پرائیویٹ حج سکیم کے لوگ جائیں گے سعودی عرب شارٹ حج کی اجازت دے گا۔وزارت مذہبی امور ہوپ کے دعویٰ کی تصدیق نہیں کر رہا ان کا کہنا ہے ہم تو ایک لاکھ 7ہزار افراد سے رقم لے چکے ہیں ہمیں ان کا کوئی پتہ نہیں ہے اور کسی کا کیا بتائیں۔ پاکستان سے حج نہ ہونے کی وجہ سے سرکاری سکیم اور پرائیویٹ سکیم کو کروڑوں کے نقصان کے ساتھ ائیرلائنز کو کروڑوں روپے کے خسارے کا خدشہ ہے،پرائیویٹ حج سکیم کے ساتھ ٹریول ٹریڈ کے دیوالیہ ہونے سے امکانات بڑھ گئے ہیں۔

اپنا تبصرہ لکھیں