جنیاتی ٹیکنو کونسل کی والدین پر اپنے بچوں کے جنیاتی ٹیسٹ پر پابندی

ناروے کی جنیاتی ٹیکنو کونسل ننے والدین پر پابندی لگا دی ہے جس کے مطابق وہ سولہ سال سے پہلے اپنے بچے کے جنیاتی ٹیسٹ نہیں کروا سکیں گے۔پچھلے برس انٹر نیٹ کے ذریعے سات ملین جنیاتی ٹیسٹ فروخت کیے گئے۔یہ والدین وقت سے پہلے اپنے بچوں کے موروثی فیکٹر معلوم کرنا چااہتے تھے۔بائیو تیکنالوجی کونسل کے مطابق یہ ٹیسٹ اب صرف ہیلتھ سینٹرز کے ذریعے ہی کروائے جا سکیں گے۔
بچوں کو یہ حق حاصل ہو گا کہ وہ سولہ سال کی عمر میں یہ فیصلہ کر سکیں کہ وہ اپنی کس موروثی خصوصیت کے بارے میں جاننا چاہتے ہیں۔ہمیں بچوں کو ایک خود مختار مستقبل دینے کے لیے یہ قدم اٹھانا ہوگا۔یہ گفتگو بائیو ٹیکنالوجی کونسک کی چئیر پرسن ہالواورشنKristin Halvorsen نے کی۔
نارویجن اتھارٹی نے یہ واضع پیغام دیا ہے کہ بائیو ٹیکنالوجی اپنے ٹیسٹ کی سہولت تو نہیں دیتی لیکن کسی کے پیچھے اسکا ٹیسٹ لینا غیر اخلاقی ہے۔نئے بائیو ٹیکنالوجی قانون کی بحث نے یہ باور کرا دیا ہے کہ بچوں کے حقوق کس قدر اہم ہیں۔
NTB/UFN

اپنا تبصرہ لکھیں