’جب فرعون کی موت کا وقت آیا توحضرت جبرائیل ؑ آئے اور دھڑادھرزمین سے مٹی لے کر اس کے منہ میں بھرنے لگے کہ کہیں ایسا نہ ہو موت سے پہلے وہ ۔ ۔ ۔

333

بے شک قرآن مجید میں بھی اللہ تعالیٰ نے ارشاد فرمایاکہ ’اور وہی تو ہے جو اپنے بندوں کی توبہ قبول کرتا ہے ،اور (ان کے )گناہ معاف فرماتا ہے اور جو تم کرتے ہو (سب )جانتا ہے‘۔

عرب نیوزچینل’الوطن‘ سے گفتگوکرتے ہوئے عرب عالم دین نے بتایاکہ روئے زمین کا سب سے برا ،فاجر انسان فرعون ہے جس نے تکبر غرور کیا اوراللہ تعالیٰ کی نا فرمانی کی ، زمین میں فساد پھیلا یا اور خود کو نعوذبااللہ، اللہ کا درجہ دیا لیکن جب غرق ہونے لگا تو جبرائیل امین تشریف لائے اور اس خوف سے اسکے منہ میں کیچڑ بھرنے لگے کے کہیں وہ ’’لا الہ الااللہ ‘‘ پڑھ لے اور اللہ تعالیٰ کو اس پر رحم آجائے۔اللہ تعالیٰ نے جبرائیل سے فر ما یا،اے جبرائیل میری عزت و جلا ل کی قسم اگر وہ مجھے پکارتا ،مجھ سے مدد طلب کرتا تو میں اس کو بخش دیتا۔
یہاں سوچنے کی بات ہے کہ جب اللہ تعالیٰ ایسے انسان کو بخش سکتا ہے جس نے خود کو اللہ سمجھا ،اس حد تک کفر کیا تو ایسے انسان کے لیے اللہ کی رحمت کا دروازہ کیوں نہیں کھلے گا جو عاجزی وانکساری کے ساتھ توبہ کرے ،روتے ہوئے اللہ تعالیٰ سے رحمت کی امید لگا ئے اس کے در پے جاتا ہے۔اللہ تعالیٰ خود بندے کو اپنی طرف بلاتے ہیں تاکہ وہ توبہ کرے۔ان کے پیغمبروں نے کہا کہ ’کیا (تم کو )اللہ (کے بارے )میں شک ہے جو آسمانوں اور زمین کا پیدا کرنے والا ہے ،وہ تمہیں اس لیے بلاتا ہے کہ تمہارے گناہ بخش دے‘اور کہا کہ’ اپنے پرور دگار سے معافی مانگو کہ وہ بڑا معاف کرنے والا ہے‘‘۔اگر چہ گناہ بہت زیادہ ہی کیوں نہ ہوں ،یعنی یہاں مبالغہ کا صیغہ آیا ،مطلب بہت زیادہ معاف کرنے وا لا۔انہوں نے بتایاکہ اللہ نے داؤد کی طرف وحی بھیجی ’’اے داؤد مجھ سے منہ پھیرنے والوں کو اگر یہ پتہ ہو تا کہ میں کس طرح انکا انتظار کرتا ہوں ،کس قدر میں شفقت والا ہوں تو میری طرف پلٹنے کے شدت شوق کی وجہ سے مر رہے ہوتے ،اے داؤد یہ مجھ سے منہ پھیرنے والوں کے ساتھ میرے ارادے ہیں،تو میری طرف پلٹنے والوں کے ساتھ میرے کیا ارادے ہو نگے ‘‘۔تو اللہ کی رحمت بہت زیادہ وسیع ہیں۔
اسی طرح یہ بھی قرآن مجید میں اللہ تعالیٰ نے فرما دیاکہ ’اے پیغمبر میری طرف سے لوگوں کو کہہ دو اے میرے بندو جنہوں نے اپنی جانوں پر زیادتی کی ہے،اللہ کی رحمت سے نا امید نہ ہونا ،اللہ تعالیٰ تو سارے گناہوں کو بخش دیتا ہے ،اور و ہی تو ہے جو اپنے بندوں کی توبہ قبول کرتا ہے ،اور (ان کے)قصور معاف فرماتا ہے‘۔

اپنا تبصرہ لکھیں