تین افراد کا چار سو کمپنیوں سے فراڈ

ناروے میں تین اشخاص کو ناروے میں چار سو سے ذیادہ کمپنیوں کے ساتھ فراڈ کے الزام میں منگل کے روز اوسلو میں مقدمہ چلایا جائے گا۔ان میں سے دو آدمیوں کی عمریں تیس سال جب کہ ایک شخص کی عمر پچاس برس ہے۔تفصیلات کے مطابق انہوں نے ان کمپنیوں کو جعلی بل بھیجے تھے۔یہ بل ان ادائیگیوں پر مبنی ہوتے ہیں جن کے آرڈر کبھی نہیں دیے گئے تھے۔اس کے علاوہ غلط یا دہانی کے نوٹس اور یہ کہ ان کمپنیوں نے انہیں اشتہارات دیے تھے ان کی ادائیگیوں کی مد میں رقمیں اینٹھ لی گئیں۔
اس کاروائی کے پیچھے یہ خیال کر فرماء تھا کہ یہ کمپنیاں ذائد جرمانہ یا فیس ادا کرنے کے خوف سے فوری ادائیگیاں کر دیتی تھیں ۔اس کے علاوہ کئی کائونٹیز کو ایسے ہی جعلی بل بھیجے گئے جو کہ ایک ہزار کرائون سے لے کر اٹھارہ ہزار کرائون مالیت کے تھے۔
ایسے ہی جعلی بلوں میں سب سے ذیادہ مالیت کا بل ایک لاکھ کرائون کا تھا ۔جو کہ ساس برگ پلے لینڈکمپنی کو بھیجا گیا تھا۔اس بل کے مطابق کمپنی کو یہ ظاہر کیا گیا تھا کہ انہوں نے فون ڈائیریکٹری میں اشتہارات بک کرائے ہیں۔جس کی تحقیق کمپنی کے سی او CEO Terje Gustavsen.تھیرے گستاو سن نے کی اور یہ بات غلط نکلی ۔بل کی ادائیگی سے انکار پر ان کے خلاف دھمکی آمیز رویہ اختیار کیا گیا۔اس جعلی کاروائی میں چار سو پچاس کپمپنیوں کے ساتھ فراڈکیا گیا۔جبکہ یہ فراڈ تین آدمیوں اور دو کمپنیوں نے کیا۔
NTB/UFN

اپنا تبصرہ لکھیں