تاریخ میں پہلی مرتبہ سائنسدانوں نے انسان اور بھیڑ کو ملا کر ایسا جاندار بنا ڈالا کہ تفصیلات جان کر آپ کے بھی ہوش اُڑ جائیں گے

تاریخ میں پہلی مرتبہ سائنسدانوں نے انسان اور بھیڑ کو ملا کر ایسا جاندار بنا ڈالا کہ تفصیلات جان کر آپ کے بھی ہوش اُڑ جائیں گے

 طبیعاتی سائنس کی خیرہ کن ترقی اب تک کئی اعجاز دکھا چکی ہے لیکن اب تاریخ میں پہلی بار سائنسدانوں نے انسان اور بھیڑ کو ملا کر ایسا جاندار بنا ڈالا ہے کہ جس کی تفصیل جان کر ہر کسی کے ہوش اڑ جائیں گے۔ میل آن لائن کی رپورٹ کے مطابق یہ کارنامہ امریکہ کی سٹین فورڈ یونیورسٹی کے سائنسدانوں نے دکھایا ہے۔ انہوں نے انسان اور بھیڑ کو ملا کر ایک ہائبرڈ جانور پیدا کیا ہے جس میں انسان اور بھیڑ دونوں کی بعض خصوصیات شامل ہیں۔ اس جانور کی تیاری کا مقصد جانوروں کے اندر انسانی اعضاء کو پیدا کرنا اور پھر ان اعضاء کو انسانوں میں ٹرانسپلانٹ کرنا ہے۔
سائنسدانوں کی اس ٹیم کے سربراہ ڈاکٹر ہیرو نیکواچی کا کہنا تھا کہ ’’انسان اور بھیڑ کو ملا کر پیدا کیے گئے اس جانور میں مختلف انسانی اعضاء پیدا کیے جا سکتے ہیں اوراگلے مرحلے میں ہم اس کی کوشش کرنے جا رہے ہیں۔ اس میں 5سال لگتے ہیں یا 10سال، اس کے متعلق کچھ نہیں کہا جا سکتا لیکن میں یقین سے کہہ سکتا ہوں کہ بالآخر ہم کامیاب ہوں گے اور اس جانور کے اندر انسانی اعضاء پیدا کرکے انہیں معذور انسانوں میں ٹرانسپلانٹ کیا جاسکے گا۔ اس سے ذیابیطس جیسے مرض کا مکمل علاج بھی ممکن ہو جائے گا۔‘‘ رپورٹ کے مطابق اس وقت امریکہ میں 76ہزار اور برطانیہ میں 6500افراد ایسے ہیں جنہیں کسی نہ کسی عضو کی ضرورت ہے اور وہ ٹرانسپلانٹ لسٹ میں اپنی باری کا انتظار کر رہے ہیں، جس میں کئی سال بھی لگ سکتے ہیں۔ یونیورسٹی آف کیلیفورنیا کے ایسوسی ایٹ پروفیسر پیبلو روز کا کہنا تھا کہ ’’ہمارے پاس اعضاء ٹرانسپلانٹ کرنے کی بہترین ٹیکنالوجی موجود ہے لیکن اعضاء کی کمیابی آڑے آتی ہے۔ سائنسدانوں کی اس نئی کامیابی سے امید پیدا ہوئی ہے کہ اب اعضاء کی کمی پر قابو پانا ممکن ہو جائے گا۔‘‘

اپنا تبصرہ لکھیں