بیس برس بعد حجاب کو خیر باد ۔۔

لائلہ ایوب
یں نے ہمیشہ حجاب کی حمائیت کی ہے میرے خیال سے یہ ہر ایک کا حق ہے۔میں نے اس سلسلے میں اپنی دوستوں سے بات کی ۔ایک دوست نے بھی میرے خیال کی تائید کی جبکہ باقیوں نے ساتھ دینے کی حامی بھری۔میں نے سب سے پہلا ٹور بغیر حجاب کے ڈنمارک کا کیا جو کہ گاڑی میں تھا۔میں نے اپنی دوستوں سے کہا کہ لوگ میرے بارے میں کیا سوچیں گے،میری دوست نے کہا کہ لوگ بھی ہمارے جیسے ہی ہوتے ہیں۔وہ بھی ایسے ہی سوچتے ہیں جیسے ہم۔میں نے حجاب کی حمائیت میں میڈیا میں کئی بیانات بھی دیے۔
میں نے ایسا کیوں کیا۔اس لیے کہ پہلے میں نے حجاب لیا تو لوگوں نے کچھ نہیں کہا۔پھر آہستہ آہستہ لوگ مجھ سے نفرت کرنے لگے مجھے مشکوک نظروں سے دیکھتے اور مجھے دہشت گرد سمجھا جانے لگا۔لوگ پبلک ٹرانسپورٹ میں مجھ سے فاصلہ رکھتے۔پھر میں آئینے کے سامنے کھڑی ہو کر روتی رہتی۔
پھر میری دوست نے میری حوصلہ افزائی کی اور خود بھی حجاب اتاردیا۔مگر میں فیس بک پر لوگوں کے تبصرے دیکھ کر حیران رہ گئی کہ میری دوست نے حجاب اتار پھینکا۔میں نے تو اپنے خدا کے قریب ہونے کے لیے حجاب پہنا تھا۔مگر لوگوں کے رویے سے تنگ آ کر حجاب نہ پہننے کا فیصلہ کیا تھا۔
UFN/ UTF

اپنا تبصرہ لکھیں