بھارت کے 39 شہری عراق میں داعش کے ہتھے چڑھ گئے، پھر ان کے ساتھ کیا سلوک کیا گیا؟ ایسی خبرآگئی کہ پورے بھارت میں کہرام مچ گیا کیونکہ۔۔۔

بھارت کے 39 شہری عراق میں داعش کے ہتھے چڑھ گئے، پھر ان کے ساتھ کیا سلوک کیا گیا؟ ایسی خبرآگئی کہ پورے بھارت میں کہرام مچ گیا کیونکہ۔۔۔

بھارتی وزیر خارجہ سشماسوراج نے آج (منگل کو)اس بات کی تصدیق کر دی ہے کہ بھارت کے 39 شہری ، جو عراق میں تین سال پہلے داعش نے اغوا کیے تھے،مار دیے گئے ہیں اور ان کی لاشیں بھی برآمد کر لی گئی ہیں۔
بھارتی وزیر خارجہ سشما سوراج نے راجیہ سبھا میں دیے گئے اپنے بیان میں کہا کہ عراق کے شہر موصل سے شدت پسند تنظیم داعش نے جون 2015میں 40 سے زائدبھارتیوں کو اغوا کیا تھا جن میں سے ایک بنگلہ دیش کا رہائشی مسلمان فرار ہونے میں کامیاب ہو گیا تھا۔ بدوش میںبھارتی حکام کی طرف سے مقامی لوگوں کی اطلاع پرایک سرچ آپریشن کیا گیا۔مقامی لوگوں نے بتایا تھا کہ یہاں داعش کے شدت پسند لوگوں نے کچھ لاشوں کو دفن کیا ہے۔ آپریشن کے دوران ملی اطلاعات درست پائی گئیںتو ہندوستانی حکام نے عراقی ہم منصب سے مل کر لاشوں کو نکالنے کے لیے گہری کھدائی کا عمل شروع کر دیا۔
سوراج نے کہا کہ وہاں سے مختلف خصوصیات کی حامل جیسے کہ لمبے بال، غیر عراقی جوتے اور شناخت والی تقریبا 39 لاشیں بر آمد کی گئیں۔ لاشوں کے ڈی این اے کی جانچ پڑتال کے لئے بغداد بھیج دیا گیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ”شہدا فاﺅنڈیشن “نے ڈی این اے کی جانچ کرنے کے بعد اس بات کی تصدیق کر دی کہ 38 لاشیں بھارتی ہیں جبکہ 39 ویں لاش کا ڈی این اے 70 فیصد ان سے ملتا جلتا ہی ہے۔ یونین منسٹر وی کے سنگھ لاشوں کو واپس لانے کے لیے خصوصی طیارے میں عراق کے لیے روانہ ہوں گے۔
راجیہ سبھاکے رکن پارلیمنٹ سبرامنین سوامی نے اپنے ٹویٹر اکاﺅنٹ پر کہا کہ 39 بھارتیوں کو داعش کی طرف سے مار دینے کا بھارت کو ایک بھر پور انداز سے جواب دینا ہو گا۔اس افسوس ناک واقعے کا بدلہ لینے کے لیے دہشت گردی کے خلاف ایک فورس کا قیام کرنا ہو گا جس میں بھارت،اسرائیل اور امریکہ کو کو مل کر کام کرنا ہو گا اور داعش کے ٹھکانوں کو ڈھونڈ ڈھونڈ کر تباہ کرنا ہو گا۔اس ہلاک ہونے والوں میں کے لواحقین میں سے ایک خاندان کا کہنا تھا کہ بھارتی حکومت نے ان کے جذبات کے ساتھ کھلواڑ کیا ہے اور لوگوں سے جھوٹے وعدے کیے ہیں۔

اپنا تبصرہ لکھیں