ایک عزت دار شخص کا تماشہ اپنی واہ واہ کیلئے لگوادیا”دولہے کی گاڑی موٹروے پولیس نے روک دی، لینے کے دینے پڑگئے

ایک عزت دار شخص کا تماشہ اپنی واہ واہ کیلئے لگوادیا

عمومی طور پر شادی بیاہ کی تقریبات میں دیر سویر ہوتی رہتی ہے اور بارات تو اکثر ہی لیٹ ہو جاتی ہے جس کے باعث ڈرائیور تیز گاڑی چلاکر دولہے کو جلد پہنچانے کی کوشش کرتے ہیں لیکن ایسی ایک تیزی پر موٹروے پر گاڑی کو روکا گیا جو کہ قانونی کارروائی تھی لیکن سوشل میڈیا صارفین نے اس میں ایسی چیز تلاش کر لی جو نہایت حیرا ن کن نکلی ۔

تفصیلات کے مطابق نیشنل ہائی ویز اتھارٹی کی جانب سے ٹویٹر پر جاری کی گئی یہ تصویر تیزی سے وائرل ہو رہی ہے جس کے ساتھ پیغام درج کیا گیاہے کہ ”معاف کیجئے گا دولہے میاں!یقیناً آپ جلدی میں ہیں لیکن آپکے سفر کو محفوظ بنانا ہماری اولین ترجیح ہے۔“

اس تصویر میں یہ چیز واضح دکھائی دے رہی ہے کہ دولہے میاں گاڑی سے باہر کھڑے ہیں جبکہ ڈرائیونگ سیٹ پر کوئی اور براجمان ہے ، اب سوشل میڈیا صارفین یہ سوالات اٹھا رہے ہیں جب یہ دولہا گاڑی نہیں چلا رہا تو پھر یہ گاڑی کے باہر کیوں کھڑا ہے اور اس کا چالان کس لیے کیا جارہاہے جبکہ گاڑی چلانے والا ڈرائیور اندر ہی بیٹھا ہے ۔

سوشل میڈیا صارف ڈاکٹر نبیل چوہدری ”ویسے سر ڈرائیور کا لائسنس لے کر اس پر جرمانہ کیا جاتا ہے دلہے کا نہیں ،آپ نے ایک عزت دار شخص کا تماشہ اپنی واہ واہ لئے لگوادیا،آپ نے قانونا ایک غیر قانونی کام کیا ہے ،جرمانہ آپ پر اور اس تصویر کواپ لوڈ کرنے والے پر ویسے بنتا ہے۔“

امر فیاض نامی شہری نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ”یہ ایک احمقانہ پوسٹ ہے، اس پیغام کو تخلیقی انداز میں دینے کے کئی راستے ہیں، دولہے کو ہار پہنا کر افسر یہ کہتا بھی دیا جا سکتا تھا کہ اگرچہ آپ کی شادی ہو رہی ہے تو جلدی پہنچنے کے لیے رفتار بڑھانے کے بجائے آپ نے قانون کے مطابق گاڑی چلائی. مبارک ہو۔لیکن اس میں آپ کا دبدبہ مرجاتا۔“

اسمی ملک نامی صارف کا کہناتھا کہ ”گاڑی دولہا تو ڈرائیو نہیں کر رہا تھا دولہے کی تصویر لگانے کی بجائے ڈرائیور کی تصویر لگاتے،ایویں ایفیشنسیاں نہ جھاڑا کریں۔“

شہزاد ملک کا کہناتھا کہ” یہ چالان لینے کیلئے گاڑی سے باہر کیوں کھڑا ہے ، کیا یہ گاڑی چلا رہا تھا ؟ ڈرائیور سے گاڑی کے کاغذات یا ڈرائیونگ لائسنس کیوں طلب نہیں کیا گیا ، آپ کا بنیادی طریقہ کار کیا ہے ؟ بطور نیشنل ہائی وے پولیس آپ کی پالیسیاں کیا ہیں ؟“

اپنا تبصرہ لکھیں