اگر پاﺅں فریکچر ہوجائے تو 6 ہفتے تک پلاسٹر لگانا ضروری نہیں ہوتا، سائنسدانوں نے تازہ تحقیق میں انتہائی حیران کن انکشاف کردیا

اگر پاﺅں فریکچر ہوجائے تو 6 ہفتے تک پلاسٹر لگانا ضروری نہیں ہوتا، سائنسدانوں نے تازہ تحقیق میں انتہائی حیران کن انکشاف کردیا

پاﺅں فریکچر ہو جانے کی صورت میں عموماً6ہفتے کے لیے اس پر پلاسٹر چڑھادیا جاتا ہے لیکن اب برطانوی سائنسدانوں نے نئی تحقیق میں اس کے برعکس ایک انتہائی حیران کن انکشاف کر دیا ہے۔ برٹش میڈیکل جرنل میں شائع ہونے والی اس تحقیقاتی رپورٹ میں سائنسدانوں نے بتایا ہے کہ ٹخنہ ٹوٹ جانے کی صورت میں پاﺅں پر 6ہفتے کے لیے پلاسٹر چڑھائے رکھنا ضروری نہیں ہوتا۔ اس کے لیے 3ہفتے بھی کافی ہوتے ہیں، بلکہ اگر اس سے زیادہ دیر تک پلاسٹر چڑھا رہنے دیا جائے تو اس کے منفی اثرات زیادہ سنگین ہو جاتے ہیں۔

ایولو (Oulu)یونیورسٹی ہسپتال کے سائنسدانوں نے اس تحقیق میں 247مریضوں پر تجربات کیے جن کی اوسط عمر45سال تھی۔ ان تمام مریضوں کے پاﺅں فریکچر تھے۔ ان میں سے آدھے مریضوں کے پاﺅں پر 6ہفتے کے لیے پلاسٹر چڑھایا گیاجبکہ آدھے لوگوںکے پاﺅں کا پلاسٹر تین ہفتے بعد کھول دیا گیا۔ اس کے بعد 52ہفتوں تک تمام لوگوں کے پاﺅں کی صحت کا معائنہ کیا جاتا رہا۔ نتائج میں معلوم ہوا کہ دونوں گروپوں کے لوگوں کے پاﺅں یکساں صحت مند تھے۔ تاہم جن لوگوں کے پاﺅں پر 6ہفتے پلاسٹر چڑھا رہا ان میں اس کے منفی اثرات دوسرے گروپ کی نسبت کہیں زیادہ تھے۔

سائنسدانوں کا کہنا تھا کہ ”تین ہفتے سے زیادہ پلاسٹر چڑھائے رکھنے سے پاﺅں کے پٹھے سخت ہوسکتے ہیں، جلد خراب ہو سکتی ہے اور خون کی وریدوں میں رکاوٹ آ سکتی ہے۔ دوسری طرف تین ہفتے پلاسٹر چڑھانے سے بھی پاﺅں کی صحت جتنی بہتر ہوتی ہے 6ہفتے بعد بھی اتنی ہی ہوتی ہے۔چنانچہ پاﺅں کے غیرمتحرک رہنے کا دورانیہ جتنا کم ہو سکے اتنا ہی بہتر ہوتا ہے۔اس سے دیگر فوائد کے ساتھ علاج کا خرچ بھی کم ہوجاتا ہے۔“

اپنا تبصرہ لکھیں