اوسلو میں غیر اخلاقی چیٹنگ کے الزام میں ملزم کو سزا

اوسلو میں ایک پچاس سالہ شخص کو بارہ سالہ بچی سے فیس بک پر غیر ضروری گفتگو کے الزام میں پولیس نے اٹھارہ ہزار کرائون جرمانہ اور قید کی سزا سنائی۔پولیس نے ثبوت کے طور پر اسکی چیٹنگ کا ریکارڈ پیش کیا۔ جس میںپچاس سالہ شخص بارہ سالہ بچی سے کہہ رہا تھا کہ وہ ویب کیمرہ آن کرے وہ اسے لائیو دیکھناچاہتاہے۔بچی نے کہا کہ وہ اس کی تصویر پروفائل میں دیکھ سکتا ہے۔اس نے اس سے پوچھا تمہیں لڑکے کیسے لگتے ہیں ؟ بچی نے لکھا مجھے وہ اچھے لگتے ہیں کیونکہ وہ مجھ سے بڑے ہوتے ہیں۔اس شخص نے بچی کو مختلف طریقوں سے ویب کیمرہ آن کرنے کا کہا اور مزید یہ بھی کہا کہ وہ یہ باتیں اپنی ماں کو نہ بتائے۔
تاہم پولیس نے اس شخص کو چھوٹی بچی کو ہراساں کرنے اور بدنیتی کے الزام میں گرفتار کر کے جرم ثابت ہونے پر سزا سنا دی۔اس شخص نے اپنی صفائی میں یہ کہا کہ میں یہ سوالات یہ چیک کرنے کے لیے کر رہا تھا کہ شائید دوسری طرف بچی نہیں کوئی اور فیک آئی ڈی پر بات کر رہا ہے۔چیٹنگ کرنے والوں کے لیے اس واقعہ میں سبق پنہاں ہے کہ والدین اپنے بچوں پر کڑی نظر رکھیںکہ وہ کس سے چیٹ کر رہے ہیں۔یہ بھی ہو سکتا ہے کہ نازیبا چیٹنگ کے نتیجے میںسزا بھگتنی پڑ جائے۔

اپنا تبصرہ لکھیں