اوسلو میں عاصمہ جہانگیرکاجواب دینے سے انکار

اوسلو میں پاکستانی خاتون عاصمہ جہانگیر جو کہ خواتین کے حقوق کے حوالے سے ایک پہچان رکھتی ہیںانہوں نے ایک پروگرام میں بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔
جب ایک معروف مقامی خاتون سونیا خان نے ان سے سوال کی اجازت طلب کی تو انہیں بتایا گیا کہ ان سے سوالات لکھ کر کیے جائیں۔جب کہ وہ صرف منتخب سوالات کے جوابات دیں گی۔ جب کہ ایک دوسرے پروگرام آرگنائزر نے انہیں یہ کہ کر تسلی دی کہ وہ ان کو دینے والے سوالات پڑھ دیں گے۔اس بات پر منتظم اعلیٰ نثار بھگت برہم ہو گئے اور سوال جواب کا یہ سلسلہ اایک تنازعہ کی شکل اختیار کر گیا۔جبکہ سونیا خان کا موقف یہ ہے کہ نثار صاحب کو ایسا موقف اختیار نہیں کرنا چاہیے تھا انہیں پروگرام میں شریک مہمانوں کی عزت کرنی چاہیے۔اس لیے خاص طور پر جب کہ ان کی فیملی بھی ان کے ساتھ تھی۔جب کہ وہ اپنے بچوں کو خاص طور سے اپنی روایات اور کلچر سے روشناس کرانے کے لیے پاکستانی پروگراموں میں لاتی ہیں۔اس طرح ہماری نئی نسل اپنے والدین کے ہم وطنوں اور پاکستانیوں کے بارے میں منفی تاثرات لے گی۔تاہم نثار بھگت نے ثبوت کے لیے ایک وڈیو اپ لوڈ کرنے کا جو وعدہ کیا تھا وہ ابھی تک پورا نہیں کیا۔جس کی وجہ سے وہ اپنا موقف واضع نہیں کر سکے۔آجکل مقامی سوشل میڈیا اور فیس بک پر اس موضوع پر ناروے کے بیشتر گرانقدر افراد زور شور سے حصہ لے رہے ہیں۔
UFN

اپنا تبصرہ لکھیں