اوسلو میں ساٹھ فیصد بچے غربت کا شکار

ایک حالیہ مونسپلٹی رپورٹ کے مطابق اوسلو کے علاقے گرن لاند میں ساٹھ فیصد بچے غربت اور نا کافی تربیت کے مسائل سے دوچار ہیں۔
اوسلو یونی ورسٹی کی محقق انگر Ingar Brattbakk کے مطابق افسوس کی بات ہے کہ پورے ناروے میں اور کسی علاقے میں بچوں کی اتنی بڑی تعداد ان جیسے مسائل سے دوچار نہیں۔
اس کے علاوہ گرن لاند کے اس علاقے میں گھروں سے باہر کے ماحول میں ذہنی امراض میں مبتلاء افراد اور نشہ کرنے والے افراد بکثرت پائے جاتے ہیں جس وجہ سے بچوں کی تربیت کا مسلہء مزید پچیدہ ہو گیا ہے۔
اس کے علاوہ گرن لاند اور اس سے ملحقہ علاقوں میں جن میں تھوئین اور اینر ہاگن Gr248nland, Nedre T248yen, and Enerhaugen, جیسے علاقے شامل ہیں بچوں کی اکثریت کا اسکول رزلٹ بہت خراب ہے۔ان علاقوں میں اکثر بچوں کے اسکول رزلٹ کی اوسط تین اعشاریہ پانچ ہے جو کہ نہائیت کم ہے۔
گرن لاند کے علاقے میں ایشیاء افریقہ اور ساؤتھ امریکہ سے نقل مکانی کر کے آنے والے افراد کی کثیرتعداد آباد ہے۔یہ لوگ کم پڑھے لکھے ہیں اور بیروزگار ہیں جس کی وجہ سے مقامی معاشرے میں گھل مل کر رہنے کی صلاحیت کم رکھتے ہیں۔
سٹی کونسلر ہانا Hanna Marcussen کے مطابق یہ رپورٹ گرن لاند کے علاقے کو گرو رود جیسا ترقی یافتہ علاقہ بنانے کا باعثبنے گی۔جبکہ آربائیدر پارٹی کے ریمنڈ کا کہنا ہے کہ سن دو ہزار اٹھارہ سے گرن لاند کی ترقی کے لیے خصوصی سرکاری بجٹ سے ترقیاتی کا مشروع کر دیے جائیں گے۔
NTB/UFN

اپنا تبصرہ لکھیں