اورکزئی ایجنسی میں دھماکے اور 33 پاکستانیوں کی شہادت کی ذمہ داری قبول کرلی گئی لیکن کس نے؟ پریشان کن خبرآگئی

سخت گیر جنگجو گروپ داعش نے پاکستان کے شمال مغربی قبائلی علاقے اورکزئی ایجنسی میں ایک بازار میں خودکش بم دھماکے کی ذمے داری قبول کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔قبائلی ضلع اورکزئی میں واقع قصبے کلایا میں جمعہ بازار میں یہ خودکش بم دھماکا ہوا تھا جس کے نتیجے میں مرنے والوں کی تعداد 33 ہوگئی ہے۔

داعش نے اپنی خبررساں ایجنسی اعماق کی ویب سائٹ پر ہفتے کے روز پوسٹ کیے گئے بیان میں دعویٰ کیا ہے کہ اس بم حملے میں 57 شیعہ افراد مارے گئے تھے اور 75 زخمی ہوگئے تھے۔تاہم اورکزئی کے منتظم اعلیٰ ( پولیٹیکل ایجنٹ ) خالد اقبال نے مرنے والوں کی تعداد 33 بتائی ہے۔گذشتہ روز بم دھماکے میں 31 افراد مارے گئے تھے اور دو آج اپنے زخموں کی تاب نہ لا کر چل بسے ہیں۔ انھوں نے بتایا کہ مہلوکین میں تین ہندو تاجر بھی شامل ہیں۔

پاکستان کے حکام ملک میں داعش کی موجودگی کی تردید کرتے رہے ہیں لیکن اس سخت گیر گروپ نے بعض تباہ کن بم حملوں کی ذمے داری قبول کی ہے۔

اپنا تبصرہ لکھیں