انٹرویو نعت خواں ناہید شبیر

انٹرویو نعت خواں ناہید شبیر
تعارف
ناہید شبیر اوسلو کے ایک مضافاتی شہر میں رہائش پذیر ہیں۔پیشہ کے لحاظ سے ناہید کیمسٹ ہیں۔ حال ہی میں انہیں حج کی سعادت بھی نصیب ہوئی ہے۔ناہید کا آبائی شہر راولپنڈی ہے۔انہیں زمانہ طالبعلمی سے ہی نعت خوانی کا شوق تھا۔ناہید شروع سے ہی میلاد کی محفلوں میں حصہ لیتی تھیں۔یہاں ناروے میں پہلے پہل مساجد میں منعقد ہونے والی  خواتین کی محفل میلاد میں حصہ لیا پھر لوگوں نے انہیں گھروں میں ہونے والی نجی محافل میلاد میں بھی بلانا شروع کر دیا۔ناہید اس وقت ایک مصروف نعت خواں ہیں ۔ان کی نعتوں میں پائی جانے والی جذب کی کیفیت سننے والوں کے دلوں میںاللہ و  و رسول کی محبت جگانے کا باعث بنتی ہے۔ان سے گفتگو کے بعد پتہ چلتا ہے کہ اسلام پر چلنے کے لیے صرف اسلامی ملک میں ہی رہنا ضروری نہیں بلکہ انسان جہاں بھی ہو اچھا مسلمان بن سکتا ہے۔ ناہید میلاد کی محفلوں میں نعتیںپرھتی ہیں تو محفل میں سکوت چھا جاتا ہے ۔انہیں نعت خواں ام حبیبہ خاص طور سے پسند ہیں۔اللہ  تعالیٰ نے ناہید کو بہت خوش الحان آواز دی ہے۔نعت پڑھنے کے دوران خود ناہید پر جذب کی کیفیت طاری ہو جاتی ہے۔انکے اس شوق کا احوال اردو فلک ڈاٹ کام سے کی گئی خصوصی گفتگو میںملاحظہ کیجیے۔
گفتگو
اردو فلک سے گفتگو کے دوران ناہید نے بتایا کہ میں سب سے ذیادہ نعت خواں ام حبیبہ سے متاثر ہوں۔ میں فارغ وقت میںنعتیں سنتی ہوں۔ اور انہیں لکھ کر یاد رکھنے کی کوشش کرتی ہوں۔انکا کہنا ہے کہ اچھی نعت پڑھنے کے لیے صرف خوش الحان ہونا ہی ضروری نہیں بلکہ اس کے لیے آواز کا اتار چڑھائو اور سانس روکنے کی مشق بھی ضروری ہے۔میں سال میں کم از کم دو مرتبہ اپنے گھر پر میلاد کی محفل ضرور سجاتی ہوں۔ میری دوستیں دور دور سے میلاد میں شامل ہونے کے لیے آتی ہیں۔گو کہ میں ناروے جیسے غیر مسلم ملک میں رہتی ہوں لیکن مجھے اللہ کی محفل سجانے میں کوئی مسلہء نہیں ہوتا۔میںمیلاد کے مہینے میں خصوصی طور پر میلاد کرواتی ہوں لیکن اس کے علاوہ بھی انسان جب چاہے یہ محفل سجا سکتا ہے۔ اس سے نہ صرف گھر میں خیر و برکت ہوتی ہے بلکہ بچوں کے دلوں میں ایمان کی شمع بھی روشن ہوتی ہے اور لوگوں سے سماجی روبط بھی بڑھتے ہیں۔اب میرا ارادہ ہے کہ میں محفل میلاد میں درس بھی کروائوں تاکہ شرکاء کی اسلامی معلومات میں بھی اضافہ ہو۔میلاد میں نوجوان بھی شوق سے حصہ لیتے ہیں۔
میری بڑی بیٹیاں اعلیٰ تعلیم یافتہ  ہیں ۔ایک بیٹی پروفیسر اور دوسری بیٹی بیوٹیشن ہے۔ دونوں صوم و صلوات کی پابند اور اپنے گھروں میں آباد ہیں۔ناھید شبیر نے نعت  خوانی کے بارے میں ذکر کرتے ہوئے بتایا کہ نعتیںپڑھنے سے میرے  دل کو بے پناہ سکون ملتا ہے ۔جب ایک میلاد کی محفل کرواتی ہوں تو دوسری محفل کا ارادہ دل میں رکھتی ہوں میں خواب میں بھی خود کو میلاد میں ہی دیکھتی ہوں۔میلاد کی افادیت کے بارے میں انہوں ے کہا کہ ہم ایک غیر مسلم معاشرے میں رہتے ہیں ۔ ذیادہ تر خواتین اور لڑکیاں جاب کرتی ہیں انہیں چاہیے کہ ویک اینڈ پہ اپنے گھروں میں میلاد اور درس کی محفلیں منعقد کر وائیں۔میلاد کی محفل کے لیے ون ڈش کا اہتمام کر لیں۔ اپنی محفل میلاد میں لڑکیوں بچوں اور بچیوں کو بھی شامل کریں تاکہ بچوں کے دلوں میں اپنے مذہب اور اللہ رسول کی محبت پیدا ہو۔درس کے ذریعے انہیں دینی معلومات ملے گی۔بچوں اور لڑکیوں کو دین کی باتیں بتائیں ۔میلاد کی اہمیت اور اسلامی تہواروں کی افادیت کے بارے میں بتائیں۔محفل میلاد کے علاوہ بھی گھر میںہفتے میں ایک مرتبہ بچوں کے ساتھ نعت خوانی کریں اور نبی پاک ۖ پہ درود سلام بھیجیں اس کی برکت سے آپ کے بیشتر روزگار اور دکھ بیماری کے مسائل حل ہو جائیں گے۔
نعت پڑھنے کے آداب کے بارے میں بات کرتے ہوئے ناہید نے کہا کہ جب بھی نعت پڑھیں باوضو ہو کر ادب کے ساتھ پڑہیں اپنے ذہن میں روضہ پاک کا تصور کریں تو نعت میں گہرائی پیدا ہوتی ہے۔محفل میلاد کے شرکاء کو چاہیے کہ پوری توجہ اور احترام سے نعت سنیں اور درود  پڑھنے میں بھی حصہ لیں۔اس سے روح کو سکون ملتاہے۔

4 تبصرے ”انٹرویو نعت خواں ناہید شبیر

  1. Perdes main rah ker is terha ki kawaish .kia bat hai………jab pakistani kisi gair muslim masharay main jatay hain to wo apna rang or rawaiat bhool jatay hain……Nahid sahiba ka us masharay main ja ker bhi soom salat ka paband hona bari bat hai or phir wo naat khawan bhi hain……werna aisay masharay main ja ker log ziada terha broad minded ka libada orh latay hain………..is terha k article or interiew un logo k lia aik roshan rah hai jo abroad ja ker sub kuch bhool jatay……………………

  2. Asala-o-Alekum Medam

    Allah aap ko sehat de, aur aap essi tarah naat parti rahey aur Islam ko pehlati rahein, aur iss ka ajar aap ko Allah degha.

    Bahar ki country mein ja kar iss tarha naat parhna aur sahib-e-aeeman rehna bohat bari baat hey.

    Aur aapne waha itna bara makaam hasil kiya Allah aap ko iss ka ajar degha.

    Hamari duwa hey ke aap hamesha khush rahein.

    From:
    Farman Ali Panhwar
    Islamabad.

اپنا تبصرہ لکھیں