انسان مجسموں کی دریافت

قران پاک میں عذاب کے کئی واقعات موجود کئی واقعات  ہیں

 جوانسانوں کے نافرمانی پرعذاب نازل کی درناک کہانی بیان

کرتے  ہیں۔

human staues 22

اٹلی میں موجودہ نیپلز کے علاقے میں آج سے تقریباً 19 صدیاں قبل ماﺅنٹ ویسوﺅیئس نامی آتش فشاں پھٹ پڑا اور آتشی راکھ تقریباً 20 میل کی بلندی تک فضا میں اٹھنے کے بعد قریبی شہروں پامپے اور ہیرکولینیم پر آگری۔ ہزاروں لوگ لاوے اور آتشی راکھ تلے دب کر ہلاک ہوگئے۔ صدیوں بعد جب ماہرین آثار قدیمہ نے بدقسمت شہروں کی کھدائی کی تو پتھروں کی 25 میٹر دبیز تہہ کے نیچے دبا ہوا شہر اور اس کے مکین مل گئے۔آتش فشاں کی ٹنوں کے حساب سے راکھ نے انسانوں کو زندہ درگور کردیا تھا۔ کوئی اپنے گھر میں راکھ تلے دب گیا تھا تو کوئی بازار میں خریداری کرتے ہوئے زندہ دفن ہوگیا تھا۔ دونوں شہروں کے گلیوں بازاروں، کھیتوں کھلیانوں اور سڑکوں چوراہوں پر دبنے والے ہزاروں انسان مجسموں کی صورت میں دریافت ہوئے۔ ان مجسموں کی صورت میں بدقسمت انسانوں کی قدرتی آفت سے بچنے کی آخری کوششیں اور ان کے دردناک تاثرات ہمیشہ کے لئے محفوظ ہوگئے تھے۔
ب ان مجسموں کو برباد شدہ شہروں کے دریافت ہونے والے گلی کوچوں میں ہی سیاحوں کے لئے کھول دیا گیا ہے اور انہیں دیکھنے والے دردناک تباہی کا نشانہ بننے والے انسانوں کو دیکھ کر حیرت، خوف اور دہشت سے مغلوب ہورہے ہیں۔Human statues 33
اپنا تبصرہ لکھیں