امریکہ پاکستان کو انرجی سیکٹر میں انرجی دے گا


تحریر تبسم نازلی
اسلام آباد
سترہ جولائی کو پاکستان اور امریکہ کے مابین ایک معاہدہ ہوا ہے جس کے تحت امریکہ پاکستان کو انرجی کرائسس میں مدد دے گا۔دونوں ممالک ے مابین تعلقات کو بہتر بنانے کے لیے یہ معادہ کیا گیا ہے۔دونوں ملکوں میں گفت و شنید جاری ہے۔پاکستان کے وزیر فنانس اسحٰق ڈار نے کہا ہے کہ پاکستان کو انرجی سیکٹر میں سرمایہ کاری کی اشد ضرورت ہے۔درحقیقت یہ جبھی ممکن ہے اگر دونوں ممالک بڑھ چڑھ کر ایک دوسرے سے تعاون کریں۔مسٹر ڈار نے کہا ہے کہ پاکستان دونوں ملکوں کے مابین اصولوں پ مبنی اپنی امداد جاری رکھے۔سول ایٹمی انرجی کے ذریعے ونڈ ز فین اور پاکستا ن میں انرجی کو پور کرنے کے لیے یہ معاہدے تشکیل پائے ہیں۔مسٹر ڈار نے کہا کہ پاکستان اور امریکہ دونوں ممالک میںسرمایہ کاری کرنے کے لیے تعاون جاری رہے گا۔جب کہ ملک میں خود مختار بجلی پیدا کرنے کا دارہ IPPS میں یہ صلاحیت پائی جاتی ہے کہ وہ ذیادہ سے ذیادہ بجلی پیدا کر کے ملک میں بجلی کی کمی کو پورا کرے۔ پاکستان کا نمبر ایک مسئلہ بجلی کی کمی کا ہے۔امریکہ کے تعاون سے ہم یہ کمی پوری کر سکتے ہیں۔دونوں ملک اس بات پر متفق ہیں۔ سب سے ذیادہ سرمایہ کاری BIT نے کی ہے اس لیے اسے ادارے کو مزید سرمایہ کاری کے لیے ترجیح دی جائے گی۔مسٹر ڈار نے مزید کہا کہ ایک اچھی حکومت ہمیشہ عوام کی خدمت کے لیے کوشاں رہتی ہے۔انہوں نے کہا کہ کو ہم پاکستان میں سرمایہ کاری کوسیکورٹی اور تحفظ دیتے ہیں۔M.S Little field
نے کہا کہ نئی حکومت کو کئی قسم کے مسائل کا سامنا ہے۔ان میں اولین مسلئہ انرجی کے بحران کا ہے۔ہم پاکستان میں آٹھ ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کر رہے ہیں۔جس میں مزید تین فیصد اضافہ کر دیا گیا ہے۔
امریکی کمپنیاں ہمیشہ کی طرح پرائیویٹ سرمایہ کاری کر رہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ سندھ میں یو ایس کمپنیاں سرمایہ کاری کر رہی ہیں تاکہ سندھ کو انرجی کے بحران سے نکالا جا سکے۔کارپوریشن اس بات پر زور دے رہی ہے تاکہ انرجی کے بھران پر قابو پایس جا اسکے۔

Energy gives us t o extend a helping hand
Vina charnia جو کہ امریکی ایمبیسی میں کو آرڈینیٹر ہیں نے کہا کہ امریکہ پاکستان کو انرجی بحران سے نکالنے کے لیے کوشاں ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں یہ سرمائی کاری اس وقت دنیا کے سب سے پراجیکٹ پر کی جا رہی ہے۔جو کہ بجلی کے شعبے میں ہے تاکہ بجلی کی پیداواری صلاحیت بڑہائی جا سکے۔میاں ذاہد جو کی ایف کے سی سی کے صدر ہیں نے کہا کہ ہم بحران سے نکل آئے ہیں ۔انہوں نے مزید کہا کہ یو ایس ٹریڈ فری معاہدے کر رہے ہیںجس سے پاکستان میں ان دونوں ملکوں کے مابین سرمایہ کاری سے فائدہ ہو گا۔اور امریکہ کے پالیسی میکر اس بات کی اہمیت کو سمجھتے ہوئے اس بات پر زور دے رہے ہیں۔سرمایہ کاری کے مشیر مسٹر چوہدری محمد بوٹا کا کہنا ہے کہ عالمی منڈیوں تک رسائی کے لیے فری ٹریڈ پالیسی ضروری ہے۔اور یہ معاہدہ دونوں ملکوں کے حق میںبہتر ہے۔وائس پریذیڈنٹ نے بھی ان معاہدوں کی تشکیل پر تسلی کا اظہار کیا ہے۔
حکومت کے نمائندگان کے مطابق تین سال کے اندر پاکستان میں بجلی کی لوڈ شیڈنگ ختم ہو جائے گی۔
پاکستانی امریکی تعلقات
میں اکثر و بیشتر اپنے سابقہ مضامین میں یہ ذکر کرتی رہتی ہوں کہ پاکستانی مذہب کے بارے میں بڑے جنونی ہیں۔وہ اپنے مذہب کے خلا ف ایک لفظ بھی نہیں سننا چاہتے۔امریکہ نے ہمیشہ پاکستان کی ایک اچھے دوست کی طرح مدد کی ہے۔اسے ہمارے مذہبی جذبات کی قدر کرنی چاہیے تاکہ ہم اچھے دوستوں کی طرح رہیں۔ہمارا مذہب امن پسند مذہب ہے۔

6 تبصرے ”امریکہ پاکستان کو انرجی سیکٹر میں انرجی دے گا

  1. i agree with you that america has to respect our religion but also along with this stop drawn attack on pakistan.

    aysha
    milan ,italy

  2. First of all AOA i hope you all were finr there. OK! as our Prime Minister(Nawaz Sharif) also went to China for the solution of this energy crises anyhow now the government required the help of USA. We all know that if USA help’s us they also demanded that thing which Pakistani do not wanted to do like Ayesha Baji said “stop the Drawn attacks” 
    Regards
    Ahmad Riaz Khan

  3. We have lost 50,000 soul and $60 billion in this stupid war of terrorism. I think uncle Sam should compensate that first!

  4. i respectfully disagree with you about the PAK-AMERICAN friendship. America never was a friend to Pakistan. There is no single incident in the history where we can confidently say that USA helped Pakistan. They always protect their side and our dumb government individuals protect their benefits and not protect Pakistan 

  5. America can never be a good friend of Pakistan they are not trustworthy when ever they offer help to Pakistanis ,,they demand a bigger cost of that . There help is just a one bright side of a picture but unfortunately the other side is darker and worse

اپنا تبصرہ لکھیں