افغانستان سے انخلاءکے آپریشن میں حصہ لینے والی برطانوی خاتون فوجی نے اپنے ملک میں جاکر ایسا کام کرنا شروع کردیا کہ پوری برطانوی قوم داد دینے پر مجبور

افغانستان سے انخلاءکے آپریشن میں حصہ لینے والی برطانوی خاتون فوجی نے اپنے ملک میں جاکر ایسا کام کرنا شروع کردیا کہ پوری برطانوی قوم داد دینے پر مجبور افغانستان سے برطانوی شہریوں اور افغانیوں کے انخلاءکے آپریشن میں حصہ لینے والی برطانوی خاتون فوجی نے اب برطانیہ کے پٹرول بحران میں ٹرالر چلانا شروع کر دیا۔ دی سن کے مطابق اس 22سالہ خاتون فوجی کا نام سوفی لیمنڈ ہے جس نے افغانستان سے برطانوی اور مستحق افغان شہریوں کو نکال کر برطانیہ پہنچانے والے ان تھک آپریشن میں خدمات سرانجام دیں۔ اس آپریشن کے بعد اسے برطانیہ واپس گئے محض تین ہفتے ہوئے ہیں کہ اب وہ پٹرول بحران میں برطانوی شہریوں کی خدمت کے لیے آگے آگئی ہے۔

سوفی لیمنڈ نے چند دن کے لیے ٹرالر چلانے کی تربیت حاصل کی ہے اور برطانوی علاقے ایسیکس کے ایک بہت بڑے آئل ڈپو پر فرائض سرانجام دے رہی ہے۔ وہ اس ڈپو سے تیل کے ٹینکر ملک کے ان علاقوں میں لیجاتی ہے جہاں تیل کی اشد ضرورت ہوتی ہے۔ سوفی لیمنڈ کا کہنا ہے کہ ”لوگوں کی مدد کرنا میرے لیے فخر کی بات ہے۔ میں اپنے عمل کے ذریعے بتانا چاہتی ہوں کہ فوج کیسے ہر طرح کے حالات میں ڈھلنے اور لوگوں کی خدمت کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ ہم ملک میں ہوں یا بیرون ملک، ہماری تربیت ہی ایسے کی جاتی ہے کہ ہم ہر طرح کے چیلنج کو قبول کرنے کے لیے تیار ہوتے ہیں۔“واضح رہے کہ بریگزٹ، کورونا وائرس کی وباءاور دیگر وجوہات کی بناءپر برطانیہ میں تیل کا ایک سنگین بحران پیدا ہو چکا ہے۔ اس کی ایک بڑی وجہ ڈرائیوروں کی تعداد کم ہونا ہے جس سے ملک میں تیل کی سپلائی متاثر ہو رہی ہے۔

اپنا تبصرہ لکھیں