اسپاگٹ لے پالک بچوں کی فلموں پر مبنی ایک نئی ویب سائٹ

اسپاگٹ ایک ایسی ویب سائٹ ہے جس میں بیس مختصر فلمیں موجود ہیں۔یہ سائٹ ماہ دسمبر کے دوران لانچ کی جائے گی۔اس میں ناروے میں پلنے والے وہ بچے جو بیرون ملک سے لائے گئے ہیں ان کے احساسات اور مسائل کے بارے میں گفتگو کی جائے گی۔ویب سائٹ بنانے والے نے خود بھی دو بچے گود لیے ہیں انکا تعلق ارجنٹائن سے ہے۔
سائٹ کے پروڈیوسر لیور ہالینڈ نے آن لائن روزنامہ اوتروپ کے ایڈیٹر کو بتایا کہ اس سائٹ کا مقصد غیر ملکی ہونے کے مطلب کے بارے میں گفتگو کرنا اور تبادلہء خیالات کرنا ہے۔جہاں شرکاء اس حوالے سے اپنے تاثرات بتاتے ہیں۔
چائنا کی ایک لڑکی جسے اسکے والدین نے گود لیا تھا نے بتایا کہ کورونا وباء کے دوران اسے بہت ذیادہ امتیازی سلوک کا سامنا کرنا پڑا تھا۔وہ جب ٹرین میں جاتی لوگ اسکے چہرے کی وجہ سے اٹھ کر دور چلے جاتے اور اسے لوگوں کی بر باتیں بھی سہنا پڑتیں۔لوگ اسے یہ وباہ پھیلانے کا سبب سمجھتے تھے۔
اسی طرح اس سائٹ میں مختلف لوگوں نے اپنے تاثرات لے پالک ہونے کے حوالے سے بتائے ہیں۔جو لوگوں میں انکی پہچان پیدا کر سکتے ہیں۔
چائینیز لے پالک لڑکی کی کہانی
چائینیز لے پالک لڑکی ہانگ نے بتایا کہ اس نے سن دو ہزار اٹھارہ میں مارشل آرٹس میں تمغہ جیتا جس کے بعد اسے دھمکیاں دی گئیں۔چنانچہ اس نے باکسنگ کی تربیت بھی لینی شروع کر دی۔اس میں بھی اس نے کانسی کا تمغہ جیتا اس طرح اس نے منفی رد عمل کو مثبت کام میں بدل دیا۔اس نے کہا کہ ہماری کہانیاں لے پالک بچوں کے لیے امید کی کرن ثابت ہو سکتی ہیں جو کہ زندگی میں امتیازی سلوک کا سامنا کرتے ہیں۔
Utrop/UFN

اپنا تبصرہ لکھیں