اسلامی مشاورتی کونسل سے تظیموں کا بائیکاٹ

اس بائیکاٹ کی وجہ ایک خاتون بتائی جاتی ہیں جنہوں نے نقاب استعمال کیا تھا۔مشاورتی کونسل مں مختلف ممالک کے مسلامن تنظیمیں شامل ہیں جن میں شیعہ سنی اور مختلف فرقے شامل ہیں جو کہ باہمی مشاورت سے معاملات میں مشاورت کرتے ہیں۔جب سے مشاورتی کونسل نے ایک بتیس سالہ خاتونLeyla Hasic لائیلہ حاسک کو ملازمت دی گئی۔جو کہ چہرے کو ڈھانپنے کے لیے نقاب استعمال کرتی تھیں۔بوسنیاء کی سب سے بڑی اسلامی تنظیم جس کے ممبروں کی تعداد دس ہزار نو سو ہے پہلے ہی مشاورتی کونسل سے علیحدہ ہو چکی ہے۔اس کے علاوہ کئی مساجد نے بھی کونسل سے علیحدگی کا ارادہ ظاہر کیا ہے۔
چار تنظیموں نے کمیٹی کے نام ایک مشترکہ خط لکھا ہے جس میں ان خاتون کی تقرری پر تشویش ظاہر کی گئی ہے۔ہانسک کو بطور ر تنظیموں کے درمیان رابطہ کی ملازمت دی گئی ہے۔مشاورتی کونسل کے سربراہ مھتاب افسر نے ٹی وی ٹو سے ایک گفتگو میں کہا کہ ایک عورت کے نقاب پر اعتراض کرنے والوں پر حیرت ہے ۔جبکہ یہاں لوگ اظہار رائے کی آزادی پریقین رکھتے ہیں۔اس کے علاوہ وزیر ثقافت نے بھی اعتراض کیا ہے ۔جبکہ اس مالزمت کے لیے وزارت ثقافت کی جانب سے فنڈز مہیاء کیے گئے ہیں۔
NTB/UFN

اپنا تبصرہ لکھیں