برطانیہ میں کوروناوائرس کی شکار ایک لڑکی 9دن بعد ہوش میں آئی تو ایسی خوشخبری مل گئی کہ وہ اس موذی وباءکی تکلیف بھول گئی۔ میل آن لائن کے مطابق یہ 22سالہ ماہ پارہ نقوی نامی لڑکی یونیورسٹی کی طالبہ ہے۔ وہ 7ماہ کی حاملہ تھی جب اسے کورونا وائرس لاحق ہوا۔علامات سنگین ہونے اور سانس لینے میں دشواری آنے پر اسے ہسپتال منتقل کیا گیا۔
ڈاکٹروں نے اس کی حالت کو دیکھتے ہوئے فوری طور پر آپریشن کے ذریعے اس کی زچگی کا فیصلہ کیا۔ ماہ پارہ ڈاکٹروں کے اس فیصلے سے لاعلم تھی۔ دوران آپریشن ماہ پارہ کے جسم میں آکسیجن کا لیول انتہائی کم ہوجانے پر ڈاکٹروں کو اسے مکمل بے ہوش کرنا پڑ گیا۔ بالآخر 9دن بعد جب ماہ پارہ کو ہوش آیا تواسے بتایا گیا کہ وہ ایک بیٹی کی ماں بن چکی ہے۔ اب ماہ پارہ بھی مکمل صحت مند ہو چکی ہے اور اس کو بیٹی کے ساتھ ہسپتال سے ڈسچارج کر دیا گیا ہے۔ماہ پارہ نے بی بی سی سے گفتگوکرتے ہوئے بتایا کہ ”میں 9دن تک وینٹی لیٹر پر رہی۔ مجھے معلوم نہیں تھا کہ میرے ہاں بیٹی کی پیدائش ہوچکی ہے۔ میں کچھ بھی نہیں جانتی تھی۔اب میں اپنی بیٹی کو چھوسکتی ہوں اور دیکھ سکتی ہوں۔ مجھے یقین نہیں ہوتا کہ وہ زندہ ہے اور بالکل صحت مند ہے۔“