کورونا وائرس کے پھیلاو کے تناظر میں امریکا اور چین کے درمیان لفظی گولہ باری کا سلسلہ جاری ہے۔ گزشتہ روز امریکی ریاست میسوری نے چین کے خلاف مقدمہ دائر کیا ہے تو اب امریکی وزیر خارجہ نے چین سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اپنی تمام حساس لیبارٹریوں کا معائنہ کروائے۔
فنانشل ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق امریکی وزیرخارجہ نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ چین نےکورونا وائرس کے سیمپلز کو جان بوجھ کر تباہ کیا ہے تاکہ اس وبا کے پھیلاو کے شواہد کو مٹایا جاسکے۔مسٹر پومپیو نے یہ بھی الزام لگایا کہ چینی کمیونسٹ پارٹی نے عالمی ادارہ صحت کو بھی غلط معلومات فراہم کی ہیں۔
چین نے شروع میں صرف یہ بتایا کہ ایک خطرناک وبا پھیل چکی ہے تاہم یہ نہیں بتایا تھا کہ وہ ایک انسان سے دوسرے انسان میں منتقل ہوسکتی ہے۔ چین نے کورونا کی تفصیلات اس وقت عالمی ادارہ صحت کو دیں جب یہ وائرس چین کے تمام صوبوں تک پھیل گیا۔
امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے اپنے بیان میں مزید کہا ہے کہ چین میں حساس تجربہ گاہیں ابھی بھی کھلی ہیں اور ان پر کام ہو رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایسے مواد کو محفوظ طریقے سے ہینڈل کیا جائے تاکہ حادثاتی طور پر پھیلنے سے بچا جاسکے۔
واضح رہے کہ امریکی صدر نے چند روز قبل چین پر الزام لگایا تھا کہ مہلک وائرس ووہان کی تجربہ گاہ میں بنا اور وہیں سے لیک ہوا تاہم چین نے اس الزام کی سختی سے تردید کر دی تھی۔