پارلیہمنٹ رکن لایلا رائت نے کنڈر گارٹن میں بچوں کو بد سلوکی سے بچانے کے لیے نگرانی کرنے والے کیمرے نصب کرنے کی تجویز پیش کی ہے۔اس کے علاوہ یہ تجاویز دو روزنامہ اخباروں برگن ٹائمز اور Os & Fusa Posten فیوسا پوسٹن میں بھی ایک مضمون میں بیان کی گئی ہیں۔لائلا پارلیمنٹ میں کلچر اینڈ فیملی کمیٹی کی رکن بھی ہیں۔انہوں نے تجویز پیش کرتے ہوئے برگن کے ایک کنڈر گارٹن میں بچوں کے ساتھ بد سلوکی کا بھی ذکر کیا جس کا اسکینڈل پچھلے دنوں منظر عام پر آیا تھا۔
اس موقعہ پر رائرسٹن نے کہا کہ ہمارے پاس پہلے ہی نگرانی کرنے والے کیمرے نصب ہیں اگر آپ کچھ چھپانا نپہیں چاہتے اور ماحول کو سو فیصد صافاور یقینی بنانا چاہتے ہیں تو پھر کیمروں کی تنصیب پر کوئی اعتراض نہیں ہونا چاہیے۔یہ معاملہ کنڈر گارٹن اور والدین مل کر بھی طے کر سکتے ہیں کہ آیا اسکی ضرورت ہے یا نہیں۔
کنڈر گارٹن کے کمشنر Paul Hafstad Thorsen پال نے اس تجویز کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ کنڈر گارٹن میں کیمرے کی تنصئب ممنوع ہے۔بچوں کے باپ کی حیثیت سے میں کبھی بھی یہ پسند نہیں کروں گا کہ میری بیٹی کے ڈریس روم کی فلم بنائی جائے۔
تاہم یہ معاملہ پارلیمنٹ میں بحث کے بعد طے ہونا چاہیے۔
NTB/UFN