۔قانون کے مطابق پناہ گزین ایک خاص مدت تک چرچ میں پناہ لے سکتے ہیں۔اس دوران پولیس انہیں گرفتار نہیں کرسکتی۔
۔ناروے میں یہ دستور عیسائیت کے ساتھ ہی متعارف کرایا گیا تھا۔لیکن اس کی جڑیں قدیم یونانی مندروں میں ہیں۔
۔اس قانون میں سن انیس سو نوے میں ترمیم کی گئی تھی۔جب ناروے میں پناہ گزینوں کو رہنے کی اجازت نہیں دی گئی تھی۔
۔یہ دستور صرف ناروے میں ہی نہیں بلکہ پورے یورپ میں رائج ہے۔اگر کسی پناہ گزین کی پناہ کی درخواست رد کر دی جائے تو وہ چرچ میں پناہ لے سکتا ہے۔
۔قانین میں بنیادی طور پر چرچ میں کوئی کاروائی کرنے کے لیے رکاوٹ نہیں ہے لیکن امیگریشن ایکٹ کے مطابق چرچ کے استعمال میں آنے والے کمروں کے احترام میں قانونی چارہ جوئی سے ا حتراظ کیا جاتا ہے۔
۔سن انیس سو نناوے میں لوکل اور ریجنل حکومت کی ہدایات کے مطابق چرچ میں پناہ لینے والوں کے خلاف چرچ حکام کی رضا مندی کے ساتھ کاروائی کی جا سکتی ہے۔
NTB/UFN