ہونے فوس میں پولیس کے ادارے نے مختلف افراد سے ایک ہزار کے قریب مختلف نوعیت کا اصلحہ برآمد کیا ہے۔یہ اصلحہ پندرہ سے بیس افراد پر چھاپہ کے بعد برآمد ہوا ہے۔جبکہ برآمد ہونے والا آدھا اصلحہ صرف دو افراد کے قبضے سے برآمد ہوا ہے۔ہونے فس پولیس اسٹیشن سے سال دو ہزار سولہ کے آغاز سے ہی اس اصلحے کے بارے میں تفتیش شروع کر دی تھی۔اسکا مقصد علاقے میں تشدد کے واقعات کی روک تھام تھا۔اس سال کے آغاز سے ہی پولیس نے مختلف افراد سے تفتیش شروع کر دی تھی جبکہ ساؤتھ ایسٹ پولیس اسٹیشن کے پولیس اٹارنی پیٹر آسن کے مطابق Hans-Petter Aasen اپریل اور اگست تک دو افراد کو تفتیش سے بری کر دیا گیا تھا۔
تفتیش میں بڑی بندوقوں سے لے کر چھوٹے پستول اور ریوالور شامل تھے۔جن د و ا فراد سے چھ سو کے قریب مختلف اصلحہ برآمد ہوا تھا ان سے اصلحہ برآمد ہونے کے فوراً بعد ہی تفتیش شروع کر دی گئی تھی۔ان پر مقدمہ چلا کر چھ سال کی قید سخت کی سزا سنائی گئی ۔پولیس کے مطابق مجرموں میں ہانے فوس کے علاوہ دوسرے علاقوں کے افراد بھی شامل ہیں۔
پولیس اٹارنی کے مطابق یہ بہت اہم معاملہ ہے۔پولیس کی اچھی کارکردگی کی وجہ سے اس کیس پر ناروے کے دوسرے علاقوں میں بھی کام ہو رہا ہے۔جس میں اصلحہ کی ساخت اور اس کے حصول کی جگہ جیسی معلومات پر تفتیش کی جا رہی ہے۔
NTB/UFN