نارویجن حکومت نے ایک اعلان میں کہا ہے کہ پندرہ جولائی سے ناروے سے ان ممالک کے سفر کی ااجازت ہو گی جو کہ شینگن میں شامل ہیں۔ان ممالک میں جانے کے لیے قرنطینہ کی پابندی ہٹا دی گئی ہے۔ناروے نے وبائی مرض پر قابو پانے کے لیے بہت محنت کی ہے تاہم سفر کے لیے احتیاطی تدابیر پر عمل در‘مد ضروری ہو گا۔ وزیر اںصاف مونیکا مالینڈا نے کہا ہے کہ سفر پر سے پابندیاں ہٹانے کے بعد اس مرض میں مبتلاء ہونے کے امکانات بھی ذیادہ ہو گئے ہیں اس لیے احتیاط کی ضرورت ہے۔
پندرہ جولائی سے ان شینگن ممالک کی جانب سفر کیا جا سکے گا جہاں وباء پر قابو پا یا جا چکا ہے جبکہ سویڈن کی کچھ کاوئنٹیز کو کورونا فری قرار دیا جا چکا ہے جہاں جانے کی اجازت ہے۔وہ کاؤنٹیز مندرجہ ذیل ہیں۔
Kronoberg, Blekinge and Skåne will no longer be subject to quarantine rules.
مسافروں کے لیے احتیاطیں
وہ افراد جو جس ملک کی جانب سفر کریں اس ملک کے بارے میں انفیکشن لہول قوانہن اور احتیاطوں پر ضرور عمل کریں اور پوری معلومات لیں
انہیں اس بات پر بھی دھیان دینا ہو گا کہ حالات تیزی سے بدل سکتے ہیں۔اس لیے کہ حالات ابھی تک نارمل نہیں ہوئے اس لیے سفر کی اجازت کو سفر کرنے کی ترغیب یا حوصلہ افزائی نہ سمجھا جائے۔یہ پیغام وزارت خارجہ کی جانب سے جاری کیا گیا ہے۔
نارویجن مسافروں کے لیے خصوصی ہدایات ہیں کہ وہ ہمیشہ اپنی ٹریول انشورنس اور اپ ڈیٹ پاسپورٹ کے ساتھ سفر کریں اور اپنے ٹرپ سے پہلے نارویجن ویب سائٹ پر خود کو ضرور رجسٹر کروائیں۔اگر اس ملک میں وائرس کے کیسز میں اضافہ ہوتا ہے تو پھر وہ ملک مزید سفر کے قابل نہیں رہے گا اور ناروے واپسی پر پھر مسافروں کو قرنطینہ میں رہنا ہو گا۔
اسکا مطلب ہے کہ ناروے واپسی پر آپ کو قرنطینہ میں رہنے کا پیغام مل سکتا ہے بیشک آپ ایک ایسے ملک سے واپس آئے ہیں جہاں انفیکشن کے حالات نارمل تھے۔
سفر کے قابل ممالک اور مقامات کی اپ ڈیٹ لسٹ
وزارت سیرو سیاحت ہر دو ہفتے بعد ان ممالک اور علاقوں کی فہرست جاری کرے گی جہاں سفر کرنا خطرے سے خاالی ہو گا۔ وہ افراد جو کہ ایسے علاقوں کی جانب سفر کریں گے جہاں ابھی تک انفیکشن کے اثرات ہیں انہیں ناروے واپسی پر لازمی قرنطینہ میں بیٹھنا ہو گا۔
اس تنظر میں قانون کا اطلاق اس شہری پہ ہوتا ہے وہ جس جہ رہائش رکھتا ہو اور اس ملک کا نہیں جس کی اس کے پاس شہریت ہے۔مثال کے طور پر اٹلی میں رہنے والا نارویجن شہری ناروے نہیں آ سکتا اسی طرح ناروے رہنے والا امریکی شہری ناروے کے قانون کو فالو کرے گا امریکی قانون کو نہیں۔
NTB/UFN