پچیس پناہ گزینوں کو اپ Opp land لینڈ میں ایک کھیل کے ہال میں نظر بندکر دیاگیا ہے۔ جبکہ پولیس پہرہ دے رہی ہے۔اپلینڈ پولیس کے مطابق کائونٹی میں ایک کیمپ میں موجود ایک شخص کو دوسری جگہ منتقل کرناتھا۔ ا لیے کہ اس کی عمر اٹھارہ سال سے ذیادہ تھی لیکن کیمپ میں موجود دوسرے افراد نے اسے جانے نہیں دیا جس کی وجہ سے صورتحال پیچیدگی اختیار کر گئی۔یہ بات ایک پولیس اہلکار نے مقامی اخبار الودائے وطن کوبتائی۔آج اڑہائی بجے آپریشن لیڈر پال ایرک Pål Erik Teigen نے نارویجن خبر رساں ایجنسی کو بتایا کہ کیمپ کے پناہ گزینوں نے ہم پر پتھرائو شروع کر دیا۔جبکہ پتھرائو کی وجہ سے پولیس کی گاڑیوں کے لیے جانے والا راستہ مسدود ہو گیا۔اخبار الودائے وطن کے مطابق پناہ گزینوں کو کیمپ سے کہیں اور منتقل کیا جائیگا۔لند بی Lundby میں ملازمت کرنے والے جان آندرس Jon Anders Martinussenکے مطابق ان پناہ گزینوںمیں ایک پناہ گزین کی عمر اٹھارہ سال سے ذیادہ تھی اس لیے اسے عام پناہ گزین کیمپ میں منتقل کیا جا نا تھا لیکن اسے دوسرے پناہ گزینوں کی حمائیت حاصل ہو گئی جس کی وجہ سے اسے انہوں نے جانے نہ دیا۔
پولیس نے اپنی حفاظت کے لیے ہیلمٹ اور حفاظتی جیکٹیں پہن رکھی ہیں۔پولیس کے پاس کتے بھی ہیں جبکہ پولیس نے سہ پہر تین بجے اس کیمپ میں مدد کے لیے مزید نفری بھی منگوا لی ہے۔
NTB/UFN