آج سے اٹھارہ سال پہلے یہی وہ 12 اکتوبر کادن تھا جب فوج کے سربراہ جنرل پرویز مشرف نے میاں نواز شریف کی حکومت کا تختہ الٹ کر اقتدار پر قبضہ کرلیا تھا جنرل مشرف نے جمہوری حکومت کے خلاف بغاوت کیوں کی ،اس پر بہت سے حقائق سامنے آچکے ہیں۔اس موقع پر جنرل مشرف نے کسی عہدے کا اعلان کئے بغیر پی ٹی وی پر اپنی حکومت کا اعلان کیا لیکن یہ بڑا عجیب موقع تھا کہ ایک فوجی آمر کی تقریر سے پہلے پہلی بار پی ٹی وی نے قومی ترانہ نشر نہیں کیاتھا۔معروف صحافی مظہر عباس نے اس پر اپنے ایک کالم میں لکھا بھی تھا کہ جب پی ٹی وی کے ایک سینئر انچارج اطہر وقار عظیم سے اس تقریر کو نشر کرنے کا کہا گیا تو انہوں نے بڑی جرات کا اظہار کیا اورجنرل مشرف سے پوچھ لیا کہ’’ جناب، ہم آپ کی تقریر سے پہلے قومی ترانہ کیسے چلا سکتے ہیں ؟ ‘‘ اس پر جنرل مشرف نے وجہ پوچھی کہ کیا مسئلہ ہے ، انہیں بتایاگیاکہ ان کے پاس صدر ، وزیراعظم یا چیف مارشل لاء ایڈمنسٹریٹرکی طرح کوئی عہدہ نہیں ہے لہذا قومی ترانہ نہیں چلایاجاسکتا۔ انھوں نے اس سے اتفاق کیااور پہلی بار کسی حکمران کیلئے نشریات سے قبل قومی ترانہ نہیں چلایاگیا۔ بعد میں اسی رات مشرف نے مرحوم شریف الدین پیرزادہ سے رابطہ کیا، جنھوں نے ان کیلئے صدربننے تک چیف ایگزیکٹو‘کی اصطلاح نکالی اور انھیں مارشل لاء نافذ نہ کرنے کا مشورہ بھی دیا۔