وقف املاک کو یو ایم ای ای ڈی پورٹل پر آخری تاریخ سے پہلے رجسٹر کرلیں

‎۲۰؍ اکتوبر ۲۰۲۵
پریس ریلیز

جماعت اسلامی ہند مہاراشٹر کے امیر مولانا الیاس خان فلاحی کی مسلمانوں سے اپیل

ممبئی: جماعت اسلامی ہند مہاراشٹر کے امیر مولانا الیاس خان فلاحی نے مہاراشٹر کے تمام مسلمانوں سے اپیل کی ہے کہ وہ فوری طور پر تمام وقف املاک بشمول مساجد، مدارس، قبرستانوں، خانقاہوں، درگاہوں اور امام بارگاہوں کو یو ایم ای ای ڈی پورٹل (امید) پر 5 دسمبر 2025 کی آخری تاریخ سے پہلے رجسٹر کرنا اور ان کی تفصیلات اپ لوڈ کرنا شروع کریں۔
یہ کال آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کی وقف (ترمیمی) ایکٹ، 2025 کے نفاذ کے بارے میں قومی اپیل کے بعد کی گئی ہے۔ اس ایکٹ کے سیکشن 3 بی کے تحت اب یہ لازمی قرار دیا گیا ہے کہ تمام رجسٹرڈ اوقاف (وقف ادارے) اپنی جائیداد کی مکمل معلومات آن لائن اپ لوڈ کریں۔ اے آئی ایم پی ایل بی نے ایکٹ کے کئی دفعات کو چیلنج کرتے ہوئے سپریم کورٹ میں پہلے ہی ایک درخواست دائر کر رکھی ہے۔ اگرچہ عدالت نے جزوی ریلیف فراہم کی ہے، لیکن جائیداد کی معلومات اپ لوڈ کرنے کی ذمہ داری ابھی بھی برقرار ہے۔
مولانا الیاس خان نے اس بات پر گہری تشویش کا اظہار کیا کہ مقررہ وقت کے اندر اپ لوڈ کرنے کا عمل مکمل کرنے میں ناکامی سے وقف املاک کی قانونی حیثیت خطرے میں پڑ سکتی ہے۔ انہوں نے کہا، ’’وقت تیزی سے گزر رہا ہے۔ ہماری مساجد، مدارس اور قبرستانوں کا تحفظ ہماری فوری اور اجتماعی کارروائی پر منحصر ہے۔ اُمید پورٹل پر درست معلومات اپ لوڈ کرنا ایک قانونی ضرورت اور ایک مذہبی ذمہ داری دونوں ہے‘‘۔
انہوں نے آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے ضلع، تحصیل اور بلاک سطح پر ہیلپ ڈیسک قائم کرنے کے اقدام کا خیرمقدم کیا اور مہاراشٹر میں بھی اسی طرح کے انتظامات کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی ہند مہاراشٹر نے پہلے ہی اپنے وقف سیل کے ذریعے متولیوں (نگرانوں)، اماموں اور کمیونٹی رہنماؤں کی مدد کے لیے تیاریاں شروع کر دی ہیں۔ ہم ہر مسلم تنظیم، عالم اور رضا کار سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ تکنیکی اور لاجسٹک مدد فراہم کریں تاکہ کوئی بھی ادارہ پیچھے نہ رہے۔
مولانا الیاس خان نے تکنیکی طور پر ہنر مند افراد کو ہیلپ ڈیسک پر تعینات کرنے کی اہمیت پر بھی زور دیا تاکہ ڈیٹا کے اندراج میں غلطیوں سے بچا جا سکے اور تاکید کی کہ تعمیل کے ثبوت کے طور پر تمام اصل دستاویزات کو محفوظ طریقے سے محفوظ کیا جائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کسی بھی قسم کے مسائل یا اختلافات کی صورت میں متعلقہ ریاستی وقف بورڈ کو فوری طور پر اطلاع دی جانی چاہیے تاکہ ان کی اصلاح کی جا سکے۔انہوں نے مزید اعلان کیا کہ جماعت اسلامی ہند مہاراشٹر نے وقف ہیلپ ڈیسک شروع کیا ہے تاکہ متولیوں اور مقامی کمیٹیوں کو رجسٹریشن کے عمل کو مکمل کرنے میں بیک اینڈ سپورٹ اور ریئل ٹائم رہنمائی فراہم کی جا سکے۔ یہ اقدام جماعت اسلامی ہند کے امیر سید سعادت اللہ حسینی کی جانب سے جماعت اسلامی ہند کے ہیڈ کوارٹر نئی دہلی میں شروع کیے گئے مرکزی ہیلپ ڈیسک کے بعد کیا گیا ہے۔
مولانا الیاس خان نے اس بات کا اعادہ کیا کہ وقف (ترمیمی) ایکٹ کے ناجائز دفعات کے خلاف برادری کی قانونی جدوجہد تعمیل کی کوششوں کے ساتھ جاری رہے گی۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ اپنی وقف املاک کو رجسٹر کرنا ہمارے حقوق سے دستبردار ہونے کا مطلب نہیں ہے۔ یہ ہمارے آئینی اور قانونی جنگ کو جاری رکھتے ہوئے ان کی حفاظت اور تحفظ کے لیے ایک اسٹریٹجک قدم ہے۔
انہوں نے تمام وقف مینیجرز اور اداروں سے اپیل کی کہ وہ امید ویب پورٹل umeed.minorityaffairs.gov.in پر جائیں، مطلوبہ دستاویزات کی چیک لسٹ کا جائزہ لیں، اور اپ لوڈ کرنے کا عمل آخری تاریخ سے پہلے مکمل کریں۔ انہوں نے کہا کہ وقف املاک کی حفاظت ایک اجتماعی فریضہ ہے، ایک امانت ہے جسے فوری طور پر اتحاد اور خلوص کے ساتھ محفوظ کیا جانا چاہیے۔
جاری کردہ:
ارشد شیخ :سکریٹری، میڈیا ڈپارٹمنٹ، جماعت اسلامی ہند، مہاراشٹر
ای میل: mediacell@jihmaharashtra.orgموبائل: 9717424918
پتہ: دار الفیض، ساتویں منزل، اقبال کمالی جنکشن، 4 سانکلی اسٹریٹ، مدن پورہ، بائیکلہ (مغرب)، ممبئی 400008

اپنا تبصرہ لکھیں